زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مختلف شہروں میں ٹریفک حادثات سے 7 بلوچ سوختبر/ فیولر جانبحق ہوگئے ـ تفصیلات کے مطابق

 رسانک کے مطابق 23 مئی کو بروز منگل زاہدان خاش محور اور جون آباد کے درمیان سرحد پر دو بلوچ فیولر کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں گاڑی کو آگ لگنے سے دونوں جھلس کر جاں بحق ہوئے۔

جھلس کر جانبحق ہونے والوں کی شناخت “محمد دہمردہ” اور “محمد شاہوزہی” بتائی گئی ہے، دونوں کا تعلق زاہدان سے ہے۔

 اس کے علاوہ پیدائشی سرٹیفیک سے محروم ایک بلوچ ایندھن بردار کا گاڑی جو تقریباً تین ماہ قبل ایندھن ڈپو میں آگ لگنے کے بعد جل گیا تھا، یزد منتقل کرنے کے بعد دم توڑ گیا، اور اب ہسپتال انتظامیہ ان کی لاش اس کے لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

 اس شہری کی شناخت 25 سالہ امین رخشانی ولد عثمان ساکم گوہر کوہ ہے ـ

 وہ یزد ہسپتال میں زیادہ انفیکشن کی وجہ سے انتقال کر گئے اور اب یزد ہسپتال پر 370 ملین ایرانج تمن کا مقروض ہے کہ اس کی لاش اس کے لواحقین تک پہنچائی جائے۔

 بتایا جائے کہ امین کا خاندان غریب ہے اور یہ رقم ادا کرنے سے قاصر ہے۔

مزید رپورٹ کے مطابق رسانک 24 مئی کع بروز بدھ کو نصرت آباد محور اور زاہدان شہر کے گاوں کہورک کے درمیان ایک بلوچ ایندھن بردار کی تیل سے بھری گاڑی کو حاثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں گاڑی آگ کی لپیٹ میں آگیا اور وہ سوختبر جھلس جانے سے جانبحق ہوگیا ـ

 اس سوختبر کی شناخت زاہدان شہر کے پہلوانی علاقے سے تعلق رکھنے والا “ایوب شاہ بخش” ہے۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق منگل 23 مئی کو زاہدان خنجک ریلوے کے محور پر اک بلوچ سوختبر کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس کی وجہ سے تیل سے بھری گاڑی کو آگ لگنے سے ان کی موت واقع ہوئی۔

اس بلوچ سوختبر کی شناخت مہر اللہ براہوئی ولد امان اللہ کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ زاہدان کے علاقے سرجنگل کے گاؤں گرتاگز کا رہائشی بتایا جاتا ہے ـ

 باخبر ذرائع کے مطابق 18 مئی کو ایک اور واقعہ میں قابض ایرانی فورسز کی ایک بلوچ سوختبر کی گاڑی پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا تھا جس کے بعد وہ تیرہ روز زخمی ہونے کے بعد گزشتہ روز 21 مئی کو ہسپتال میں چل بسے تھے ـ اس بلوچ شہری کی شناخت زاہدان کے علاقے سیادک سے تعلق رکھنے والے عبدالباری براہوہی بتائی گئی ہے ـ

دریں اثنا نہبندان اور زابل کے درمیانی راستے میں ٹریفک حادثے کا شکار ہو کر ایک بلوچ سوختبر کی موت ہوگئی ـ جانبحق اس بلوچ سوختبر/ فیولر کی شناخت زہک شہر کے رہائشی حکیم ولد عبدالرحمن براہوہی کے نام سے بتائی گئی ہے۔

 بتایا جاتا ہے کہ عبدالرحمن نہبندان سے زابل واپس آ رہے تھے کہ ان کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے موقعہ پر ان کی موت ہوگئی ہے ـ