زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج بروز جمعہ کو زاہدان کے عوام اپنے آٹھ ماہ کے احتجاج کے دوران گزشتہ جمعہ کی طرح احتجاجی نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر آئے۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قابض ایرانی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے ـ

تفصیلات کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ کے جمعہ کی طرح اس جمعہ میں بھی بلوچستان کے مرکز زاہدان شہر میں بلوچ عوام ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کی طرف سے بہائے گئے اپنے بہن بھائیوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ اور ان کا حساب ایران کو دینا ہوگا ـ

مظاہرین نے بلوچ سیاسی قیدیوں کی رہائی مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر کوئی قیدی سنگین جرم میں پایا گیا ہے ےو اسے عدالتوں میں پیش کرکے سزا دیا جائے انہیں اپنی طرف سے سزا مقرر کرکے پھانسی نہیں دیا جائے ـ انہوں نے مزید کہا کہ آج کی دنیا میں پھانسی دینا بند ہے لیکن ایران پھانسی دینے والے ممالک کی فہرست میں اول شمار ہوتا ـ

دریں اثنا مظاہرین نے بلوچ عالم دین مولوی عبدالحمید اسماعیل زہی کے حق میں نعرے لگائے اور ایرانی جیلوں میں قید بلوچ علما کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ـ

یہ احتجاج زاہدان کے سب سے بڑی مسجد مکی مسجد کے احاطے میں شروع ہوگیا تھا اور زاہدان کے تمام شاہراہوں سے گزر کر مین بازار میں جا کر اختتام پذیر ہوا ـ