زاہدان(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز زاہدان ٹرمینل کے علاقے کی چوکی پر تعینات فوجیوں نے ایک بلوچ شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا جو اپنے خاندان کے ساتھ گاڑی میں جا رہا تھا کہ اس نے چیکنگ کے دوران اپنے خاندان کی بے عزتی کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ ایک اہلکار نے ان کو شدید تشدد کا نشانہ بنا کر گرفتار کر لیا ۔

 رپورٹ کے مطابق زاہدان ٹرمینل چوکی پر فورسز کے توہین آمیز رویے اور ان کے تلاشی کے انداز کے خلاف احتجاج کرنے والے اس بلوچ شہری کو ان فورسز نے اس کی بیوی کی آنکھوں کے سامنے بے دردی سے گاڑی سے باہر نکال کر زدوکوب کیا اور ان کے بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر ان کی توہین کی ۔

 ایک عینی شاہد کے مطابق، ’’اس بلوچ شہری کی بیوی اور بچوں نے اس کو فوجی دستوں کی تشدد سے روکنے کے لیے کتنی ہی چیخیں مار کر چلایا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے اور وہ صرف یہی کہتے رہے کہ وہ بے قصور ہے اور اس نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔ لیکن اہلکاروں نے اسے توجہ نہ دینے اور بغیر کسی وجہ کے مارنے پر لے گئے۔

 رپورٹ موصول ہونے تک اس بلوچ شہری کی صحیح شناخت اور اس کی تازہ ترین حیثیت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

 واضح رہے کہ زاہدان کے خونی جمعہ کے دن قابض ایران کی حکومت کی سیکورٹی اور فوجی دستوں کے جرائم کے بعد، فوجی اداروں نے زاہدان شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر کم از کم 15 مقررہ چوکیاں قائم کرکے حفاظتی ماحول کو مزید سخت کردیا ہے۔ اور وہ گاڑیوں اور شہریوں کی تلاشی لے رہے ہیں، جس پر عوام سراپا احتجاج ہیں۔