زھک (ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق بروز منگل 4 جون کو قابض ایرانی بارڈر فورسز نے زھک کے زیرو پوائنٹ علاقے میں جریکہ کے قریب براہ راست فائرنگ کرکے ایک بلوچ فرزند کو شہید کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر زھک کے زیرو پوائنٹ کے علاقے جریکہ کے قریب قابض ایرانی بارڈر فورسز نے براہ راست فائرنگ کرکے 28 سالہ ایوب گورگیج ولد عبدالواحد ساکن جریکہ زھک کو شہید کر دیا ۔
ذرائع کے مطابق منگل کو ایوب سرحد کے زیرو پوائنٹ سے گزر رہا تھا، جو جریکہ گاؤں کی چوکی کے برج نمبر تین سے چند سو میٹر کے فاصلے پر تھا، بغیر رکے اور پیشگی انتباہ کیے قابض ایرانی بارڈر فورسز نے پر فائرنگ کی جو کہ وہ اس وقت شدید زخمی ہوا ، اور بعد میں جان کی بازی ہار گئے۔
ذرائع نے مزید کہا: “ایوب کو فائرنگ کرنے کے بعد قابض فورسز نے اسے وہیں چھوڑ دیا اور اس کی لاش کو پانچ دن بعد طالبان کے فوجی دستوں نے دریافت کیا جو گشت پر تھے اور اسے افغانستان کے صوبے نیمروز کے صدر مقام زرنچ اس کی لاش روانہ کر دیا گیا۔ جہاں اس کی لاش اس شہر کے مردہ خانے کے حوالے کر دیا گیا، آج چھ دن کے بعد، اسے اس کے رشتہ داروں نے زرنج کے مردہ خانے سے اٹھا کر جریکہ گاؤں منتقل کیا جہاں اسے آج دفن کر دیا گیا۔
ذرائع نے مزید کہا: “اس شہری کے اہل خانہ اور رشتہ دار ڈسٹرکٹ پولیس اسٹیشن اور اس تھانے کے برج نمبر تین گئے، جو اس گاؤں میں واقع ہے، اور ایوب کو قتل کرنے کی وجہ پوچھی، لیکن انہیں جواب نہیں دیا گیا ۔
واضح رہے کہ 2023 سے لیکر اب تک قابض ایرانی فورسز، آرمی ، پولیس، انٹیلیجنس ایجنسی اور نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 366 بلوچ شہری مارے گئے۔