سنندج/زاہدان(ہمگام نیوز ) گزشتہ ماہ ستمبر کے دوران ایران کی جیلوں میں 27 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ اس اعداد و شمار میں اگست کے مقابلے میں 47 کیسز کی کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ 63 فیصد کے برابر ہے۔ اگست میں 74 قیدیوں کو سزائے موت سنائی گئی۔
ہینگاؤ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر ستمبر 2023 کے دوران ایرانی جیلوں میں کم از کم 27 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر کے دوران مشہد اور زاہدان کی جیلوں میں 6 بلوچ قیدیوں کو پھانسی دی گئی، جو کہ گزشتہ ماہ پھانسی پانے والوں کے 22 فیصد کے برابر ہے۔
واضح رہے کہ اگست کے مہینے میں ورامین اور مشہد کی جیلوں میں کم از کم دو خواتین کو پھانسی دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ رباط کریم سے ابوالفضل بیات اور کوہدشت سے علی نجفی نامی دو قیدی، جنہیں کرج اور خرم آباد جیلوں میں پھانسی دی گئی، جرم کے وقت ان کی عمریں غالباً 18 سال سے کم تھیں، اور یہ معاملہ ہینگاؤ کے زیر تفتیش ہے۔
زیادہ تر قیدیوں کو شیراز کی سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی، جن کی تعداد 4 تھی۔ اس کے علاوہ خرم آباد، زاہدان، مشہد، بیرجند اور قزلحصار جیلوں میں 3، 3 اور کرج کی جیلوں میں 2، میناب اور تبریز جیلوں میں 2، 2 مقدمات درج کیے گئے۔ اس عرصے میں قم، بروجرد، اہواز اور اصفہان کی جیلوں میں ایک ایک سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا۔
چارج کی طرف سے علیحدگی
ستمبر میں جن قیدیوں کو پھانسی دی گئی ان میں سے زیادہ تر کو جان بوجھ کر قتل کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی، جو کہ تمام مقدمات کے 63 فیصد کے برابر 17 مقدمات ہیں۔
جان بوجھ کر قتل کا ملزم: 17 مقدمات
منشیات سے متعلق جرائم کا الزام؛ 9 مقدمات
مسلح ڈکیتی کا ملزم: 1 مقدمہ
واضح رہے کہ ایرانی جیلوں میں اکثر کرد اور بلوچوں کو پھانسی دی جاتی ہیں ۔