شیراز(ہمگام نیوز ) آج بروز پیر کو صبح کے وقت دو بلوچ قیدیوں سمیت تین قیدیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں پھانسی دے دی گئی جنہیں اس سے قبل منشیات اور قتل سے متعلق الزامات کی وجہ سے سزائے موت سنائی گئی ۔
دو بلوچ قیدیوں کی شناخت 33 سالہ عبدالجلیل احسانی ولد ولی محمد، ساکن ایرانشہر اور 32 سالہ یحییٰ زرگری ولد اسحاق ساکن ایرانشہر کے ناموں سے ہوئی ۔ اور تیسرے پھانسی پانے والے کی شناخت مہدی جہانپور ہے جو کہ ایرانی صوبہ فارس کے شہر فیروز آباد کا رہائشی بتایا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق عبدالجلیل کو 2021 میں لار شہر میں منشیات سے متعلق الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے عدالت موت کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ، یحییٰ زرگری کو بھی 2021 میں نہریز میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
ذرائع نے مزید کہا: “عبد الجلیل اور یحییٰ کو سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے آج گیارہ بجے جنرل جیل سے شیراز جیل کے سولیٹری سیل میں منتقل کیا گیا تھا۔”
ذرائع کے مطابق کہنا ہے کہ مہدی کو 2022 میں قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، جبکہ گزشتہ روز اسے شیراز کی عادل آباد جیل کے جنرل وارڈ سے ان دو قیدیوں کے ساتھ قید تنہائی میں منتقل کر دیا گیا تھا۔”
واضح رہے کہ پھانسی سے قبل تینوں قیدیوں کے اہل خانہ کی اس جیل میں آخری ملاقات ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ دو بلوچ قیدیوں کو اسی شیراز کی عادل آباد جیل میں بھی پھانسی دے دی گئی تھی جنکے نام ساسان اور سعید خواجہ تھے ۔
انسانی حقوق کی اعلیٰ تنظیموں کی رپورٹوں کے مطابق ایران میں بلوچ شہریوں کو سزائے موت دینے کی شرح سب سے زیادہ ہے ۔