کراچی (ہمگام نیوز) 16 گھنٹے کی مسلسل بارش سے کئی علاقے زیرِ آب اور کئی گھر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئے ہیں جس سے ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی، شہر میں پرانی آبادی سمیت مختلف علاقے مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئے، افسوس کہ وہی نا امیدی اور حیف ہے کہ جس کی توقع کی جا سکتی ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بارش کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مسلسل رکاوٹ کا سامنا ہے، موسلادھار بارش کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور بارش کی مزید پیشگوئی بھی کی جارہی ہے۔ گوادر شہر کے بیشتر علاقے پانی سے بھر گئے ہیں جبکہ اس سے ندی نالوں میں طغیانی کی بھی اطلاعات ہیں۔
اس حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ بارش کا پانی نہ صرف گھروں میں بلکہ دکانوں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔ نکاسی آب کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے شہری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر لوگ گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہیں اور گوادر کا اورماڑہ، کراچی سمیت صوبے کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
کئی کشتیاں جو لوگوں کا سرمایہ تھیں وہ تباہ و برباد ہوگئیں ہیں اور لوگوں کے مطابق انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح گنز کے علاقے 70 فیصد تباہ ہیں، گنز اس وقت گوادر اور جیونی سے منقطع ہے اور رابطہ بحال نہ ہونے کی وجہ سے آبادی شدید اذیت کا شکار ہے۔ گورنمنٹ کی جانب سے کوئی تحفظ و اقدام اب تک نظر نہیں آئی۔
حالیہ رپورٹ ک مطابق اب بھی شدید بارشوں کی اطلاع ہے جو انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے۔ جیونی میں غریب عوام کا سرمایہ جو کشتیاں ہیں وہ بھی تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ پیشکان میں 50 فیصد گھر تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ علاقے سمندر کے قریب ہیں جن کی وجہ سے اب سمندر کا پانی براہ راست گھروں میں داخل ہونے کا خدشہ ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) بلوچستان حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کرے۔ ہم انسان دوستوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ اس وقت گوادر اور گردونواح کو آپ کی اشد ضرورت ہے، رمضان کا مقدس مہینہ سر پر ہے اور ہماری قوم کو ہماری ضرورت ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کے بی وائی سی (کراچی) چندہ جمع کرکے ان علاقوں میں جتنا ہوسکے اتنی کمک ضرور کرے گی۔ جو انسان دوست اس مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑے ہونا چاہتے ہیں، ہم سے رابطہ کریں، آئیں اپنے قومی فریضہ کو عملی جامہ پہنانے میں ہمارا ساتھ دیں۔