دزاپ/سنندج (ہمگام نیوز ) انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر مئی 2024 کے دوران ایران بھر میں 141 ایسے شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی مکمل شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ سب سے زیادہ گرفتاریوں کا تعلق کرد شہریوں سے ہے جن میں سے 80 کی گرفتاریاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قابض ایرانی آرمی اور سیکورٹی فورسز نے مئی میں کم از کم 80 کرد، 18 بلوچ ، 11 ترک شہریوں کے ساتھ ساتھ 14 خواتین، 3 بچے اور 5 اساتذہ اور طلباء کو گرفتار یا اغوا کیا ہے ۔
گرفتار شہریوں کی صوبے کے لحاظ سے تعداد
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ شہری مغربی آذربائیجان (ارومیا) میں 58 مقدمات کے ساتھ اور بلوچستان میں 18، کردستان میں 12 اور مشرقی آذربائیجان میں 10 مقدمات درج کیے گئے۔
مغربی آذربائیجان (ارومیا): 58 افراد (57 کرد اور 1 ترک شہری)
بلوچستان: 18 افراد
کردستان (سنندج): 12 افراد
مشرقی آذربائیجان صوبہ: 10 افراد
صوبہ کرمانشاہ (کرماشان): 7 افراد
صوبہ گیلان: 6 افراد
صوبہ تہران: 5 افراد
صوبہ کرمان: 4 افراد (3 بلوچ اور 1 فارس شہری)
صوبہ رضوی خراسان: 3 افراد (2 فارس شہری اور 1 کرد شہری)
الہام، چہارمحال بختیاری، کہگیلویہ، بویر احمد اور قزوین صوبے: 3-3 افراد
لرستان، مازندران، ہرمزگان، خوزستان، اردبیل اور اصفہان صوبے: ہر ایک ایک افراد
گرفتار شہریوں میں 80 فیصد کرد اور بلوچ شہری ہیں ۔
ہینگاؤ تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق قابض ایرانی آرمی اور دیگر سرکاری اداروں نے مئی کے مہینے میں کم از کم 80 کرد شہریوں کو گرفتار کیا ہے جو کہ گزشتہ دنوں ایران بھر میں گرفتار کیے گئے شہریوں کی کل تعداد کے 57 فیصد کے برابر ہے۔
مئی میں، کم از کم 18 بلوچ شہریوں کو، جو تمام مقدمات کے 13 فیصد کے برابر ہے، اور 11 ترک شہریوں کو ایرانی سیکورٹی اداروں نے گرفتار یا اغوا کیا ہے ۔
مذہبی اقلیتوں کی حراست
مئی کے مہینے میں مذہبی اور دینی اقلیتوں کے پیروکاروں کی گرفتاریاں پچھلے مہینوں کے مقابلے زیادہ تھیں اور اس مہینے میں 12 سنی مذہبی ارکان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 4 کا نام سنندج سے حسین علیمرادی، پیران شہر سے ہادی یوسف پور، سردشت سے عبداللہ برزگر اور نبی ویسی جوانرود کرد تھے اور گرفتار ہوئے۔ چابہار، راسک اور ایرانشہر سے عبدالاحد، 17 سالہ ہادی ناروئی، اویس، رفیع اللہ، ولید، 16 سالہ سعید سیاھی، محب اللہ اور زاہد نامی 8 بلوچ مذہبی کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، اہواز میں رہنے والے سپیدہ رشیدی، نازیلا خانی پور اور رشت میں رہنے والے ان کے بیٹے وصال ہیروی نامی تین بہائی کارکنوں کو مئی میں ایران کے سیکورٹی اداروں نے گرفتار کیا تھا۔
مئی 2024 میں 14 خواتین اور 3 بچوں کی گرفتاری
ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے شماریات اور دستاویزی مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر، گزشتہ ماہ کے دوران ایران میں سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں 14 خواتین کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، جو کہ حراست میں لیے گئے افراد کی کل تعداد کے 10 فیصد کے برابر ہے۔
مطهره گونهای تهران سے ، سمیه قادرپور پیرانشهر سے ، فرنگیس فتحی اور اکرم کوخیان ملکان سے ، سوسن حسنزاده اور افسانه شاهی بوکان سے ، مرضیه مومنی مشهد سے ، سودابه وهابی چالوس سے ، سپیده رشیدی اهواز سے ، سما عموشاهی اصفهان۔ سے ، نازیلا خانیپور رشت سے ، مریم محمودآبادی ، سیرجان سے ، ههتاو اکرمی تکاب سے اور زهرا نبیزاده مهاباد سے ، 14 خواتین ہیں جنہیں قابض ایرانی آرمی ، سیکورٹی فورسز اور ایجنسیوں نے مئی میں گرفتار کیا تھا اور ہینگاؤ کے لیے ان کی شناخت کی تصدیق کی گئی ہے۔
اس دوران قابض ایرانی سیکورٹی اداروں نے اٹھارہ سال سے کم عمر کے تین بچوں کو گرفتار کیا جن میں سے دو بلوچ شہری اور ایک کرد تھا۔ مہاباد سے 16 سالہ مبین شیخ پور، چابہار سے 16 سالہ سعید سپاہی اور ایران شہر سے 17 سالہ ہادی ناروئی تین بچے ہیں جنہیں گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔
مئی 2024 میں 5 اساتذہ اور طلباء کی گرفتاری
مئی 2024 کے دوران اساتذہ اور طلباء پر سیکورٹی اداروں کا دباؤ بڑھ گیا اور قابض ایرانی سیکورٹی اداروں نے 3 طلباء اور 2 اساتذہ اور یونیورسٹی کے پروفیسروں کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار اساتذہ اور پروفیسرز کے نام؛
1- محمد سعیدی ابوالحساقی لردگان سے
2- تہران سے صادق زیبا کلام
گرفتار طلباء کے نام؛
1- مہطرہ گونہ ای ، تہران سے
2- دہدشت سے محمد داوری
3- دیواندرے سے آرمان مرادی۔
مئی میں 8 میڈیا کارکنوں کی گرفتاری۔
گزشتہ ماہ کے دوران ایران کے مختلف شہروں میں 8 صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت درج ذیل ہے۔
1- محمد سارانی زاہدان سے
2- ھژار محمودی پیرانشہر سے
3- اشنویہ سے دلشاد شاداب
4- اشنویہ سے باسط قادر زادہ
5- اشنویہ سے طاہر حاجی پور
6- اشنویہ سے سمیع محمودی اقدم
7- بندر عباس سے حسن عباسی
8- ھژار رحیمی مہاباد سے
ادیبوں اور فنکاروں کی حراست
مئی 2024 کے دوران قابض ایرانی سیکورٹی اداروں نے اشنویہ سے ہادی لاوہ، گیلانغرب سے برزین جعفری، تہران سے وفا احمد پور اور دانیال مقدم اور تالش سے کامیار بامداد نامی 5 فنکاروں کو گرفتار کیا تھا۔
اس کے علاوہ آستارا شہر کے ایک شاعر جمشید عزیزی کو بھی گرفتار کر کے جیل لے جایا گیا تاکہ وہ اپنی سزا پوری کر سکیں ۔
ان تمام 141 افراد کی شناخت ہنگاؤ تنظیم کے انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزی مرکز میں درج کی گئی ہے۔