کوئٹہ(ہمگام نیوز) قابض پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے بلوچ نوجوان بنام اقبال سمالانی ولد محمد یعقوب کی لاش آواران سے برآمد ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق محمد اقبال ولد محمد یعقوب کو 29 مئی 2021 کو خضدار سے کراچی جاتے ہوئے حب کے مقام سے قابض پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا جو گزشتہ 10 ماہ سے لاپتہ تھے، آج ان کی گولیوں سے چھلنی لاش آواران سے برآمد ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ تربت کے سول ہسپتال میں دو نامعلوم افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں لائی گئیں ہیں، اسپتال میں لائی گئیں تشدد زدہ لاشوں کی شناخت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ اقبال سمالانی بی ایس او آزاد کے سابق رکن تھے، جوکہ دبئی میں ملازمت کررہے تھے۔ مالی مشکلات کے وجہ سے واپس جانے پر مجبور ہوگئے۔ واپسی کے ایک مہینے بعد اقبال بلوچ کو قابض پاکستانی فورسز نے دوران سفر کراچی جاتے ہوئے حب سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔ آج اقبال سمالانی کی لاش آواران سے برآمد ہوگئی ہے. علاوہ ازیں یاد رہے کہ اقبال بلوچ کے بھائی کو قابض پاکستانی فورسز نے 2009 کو خضدار میں شہید کردیا تھا۔