Homeخبریںلاپتہ بلوچ فرزندوں کو جالی مقابلے میں شہید کیا گیا۔ بی آر...

لاپتہ بلوچ فرزندوں کو جالی مقابلے میں شہید کیا گیا۔ بی آر ایس او

کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجما ن حمدان بلوچ نے ایک مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دن تربت کے علاقے گیبن میں 13بلوچوں کی شہادت پر آئی جی ایف سے بیان جھوٹ پر مبنی ہے لاپتہ بلوچ فرزندوں کو جالی مقابلے میں شہید کرکے انکی تشدد زدہ لاشیں پھینکنا افسوس ناک ہے ۔بلوچ سیاسی کارکنوں کو اغواءکر کے تشدد بعد شہید کیا جاتا ہے اور انکی لاشیں پھینک کر ریاستی فورسز انہیں دہشتگرد قرار دیتے ہیں ہوئے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں گیبن میں آپریشن کے دوران بلوچ ری پبلکن پارٹی کے کارکن اصغر بلوچ کو بھی شہید کیا گیاتھا جو 2دسمبر 2013 سے لاتپہ تھا جسے تربت کے علاقے گوگدان سے ریاستی فورسز نے اغواءکیا تھاجبکہ شاہسوار نامی ایک معذور شخص کو بھی ریاستی فورسز نے شہید کیا ہے جو جسمانی طورپر معذور تھا ۔ریاستی فورسز اور خفیہ اداروں کی بلوچ نسل کشی میں نیشنل پارٹی برائے راست ملوث ہے ڈاکٹر مالک اور اسکے ساتھی ریاست کو بلوچ نسل کشی میں مدد فرائم کر رہے ہیں۔حمدان بلوچ نے مزید کہا کہ پروم میں بھی ریاستی فورسز نے پورے علاقے کو گھیراﺅ کر کے لوگوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور گھر گھر تلاشی کے دوران گھروں سے قیمتی اشیاءلوٹتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے اور اطلاعات ہیں کہ ایف سی کچھ لوگوں کو اغواءکر کے اپنے ساتھ لی گئی ہے جو تاحال لاپتہ ہیں۔حمدان بلوچ نے کہا کہ سرفراز بگٹی اور نیشنل پارٹی کے عہدیداروںکے ہاتھ بلوچوں کے خون سے رنگے ہیں جو ریاست کو بلوچ قوم کی نسل کشی میں معاونت فرائم کر رہے ہیں۔

Exit mobile version