دالبندین (ہمگام نیوز) دالبندین، چاغی سے پانچ ماہ قبل لاپتہ ہونے والے کمسن ذاکر محمد حسنی کا خاندان اپنی فریاد لے کر دالبندین پریس کلب پہنچ گئی۔ بہتے آنسووں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ذاکر ولد شیر محمد سکنہ نادر آباد چاغی کی گمشدگی اور اس سلسلے میں چند ملزمان کی گرفتاری و رہائی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آنکھیں اپنے بچے کو دیکھنے کے لیے ترس گئی ہیں۔

انہوں نے پچھلے کئی ماہ سے در در کی ٹھوکریں کھائیں لیکن ان کا لخت جگر انھیں نہیں ملا جس کی جدائی میں وہ صبح شام روتی رہتی ہے، اللہ سے دعائیں کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچے کو اغوا کرنے والوں تک پہنچ گئے انھیں قانون کے حوالے بھی کیا لیکن افسوس کہ نہ وہ زیادہ دیر پابند سلاسل رہے اور نہ ہی ہمارا بچہ بازیاب ہوا کیونکہ ملزمان بااثر ہیں اور ہم غریب ہیں لہٰذا ہمیں انصاف نہیں مل رہا جبکہ ملزمان نہ صرف سرعام گھوم رہے ہیں بلکہ ہمیں مزید دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔

انہوں نے اعلیٰ حکام اور قبائلی عمائدین و سیکیورٹی اداروں کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ذاکر کی بازیابی میں کردار ادا کرکے انھیں انصاف دلائیں۔