اسلام آباد (ہمگام نیوز) بلوچ نسل کشی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جانب سے گزشتہ 52 دنوں سے ایک تحریک جاری ہے۔ پہلے مرحلے میں تربت فدا چوک میں 13 دنوں تک دھرنہ جاری رہا، مطالبات پورے نہ ہونے کے سبب دھرنے کو ایک تحریک میں تبدیل کیا گیا اور تحریک کے دوسرے مرحلے میں 6 دسمبر کو تربت سے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے شال پھر اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا گیا۔

اس پورے دورانیے جہاں ایک طرف بلوچ و دیگر اقوام نے قافلے کا پرتپاک استقبال کرکے اس مزاحمتی کاروان کو مزید تقویت دی وہی ریاست پہ درپے مختلف حربے اپنا کر بھی اس تحریک کو روکنے میں نا کام رہا۔ اسلام آباد پہنچ کر قافلے پر بدترین کریک ڈاون کے باوجود مظاہرین ڈٹے رہے کیونکہ یہ بات ڈھکی چھپی نہیں کہ اب ریاست کے مظالم نا قابل برداشت ہو چکے ہیں۔

ریاستی بوکھللاہٹ، جبر و تشدد اور غیر سنجیدگی کے باعث دھرنے کے تیسرے مر حلے کا اعلان کیا گیا جس میں 7 جنوری سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے کل بولان، خضدار، نال، گریشہ ،وڈھ اور ناگ میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اس حوالے سے خضدار میں 11:30 بجے،شہید رزاق چوک، نال میں 12:30 مویشی منڈی،گریشہ میں 11:00 پوگی گوراست، وڈھ میں 11:00 بجے بمقابل لوامز وڈھ کیمپس ، ناگ میں 11:00 الکبیر ہوٹل نا گ میں منعقدہ احتجاجی مظاہروں میں عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔