کوئٹہ (ہمگام نیوز) موٹر وے پولیس کے سنیئر پیٹرول آفیسر محمدبشارت نے بدھ کے روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان میں روڈ سیفٹی سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سالانہ 8ہزار سے زائد افراد سرک حادثے میں لقمہ اجل بن رہے ہیں اور ہزاروں افراد زندگی بھر کیلئے اپاہج بھی ہو رہے ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی،اوور اسپیڈنگ،خستہ حال سڑکیں، کم عمری میں ڈرائیونگ،اوور لوڈنگ سمیت مختلف وجوہات شاہراہوں پر حادثات کا باعث ہے۔
سیمینار میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی،سنیئر نائب صدر حاجی آغا گل خلجی ودیگر عہدیداران و ممبران نے شرکت کی اور کہا کہ بلوچستان میں سالانہ بنیادوں پر 8ہزار سے زائد افراد سڑک حادثات میں اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں
اس کے علاوہ ہزاروں افراد زندگی بھر کیلئے اپاہج بھی ہو رہے ہیں اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ موٹر وے پولیس کو کوئٹہ سے چمن اور ڑوب تک ہائی ویز پر ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کی ذمہ داری سونپی جائے۔اس موقع پر موٹر وے پولیس کے سنیئر پیٹرول آفیسر محمدبشارت نے سیمینار کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ موٹر وے پولیس پاکستان میں 1997جبکہ بلوچستان میں 2008ء سے خدمات انجام دے رہی ہے ہم کوئٹہ،مستونگ،قلات،قلعہ سیف اللہ،مسلم باغ،کھڈ کوچہ،بوستان ودیگر علاقوں میں قومی شاہراہوں پر فرائض انجام دے رہے ہیں ہم موٹر وے کے ٹول فری نمبر130 پر کال کرنے والے کسی بھی شخص کی مدد کیلئے منٹوں میں پہنچتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں سالانہ 13 لاکھ سے زائد افراد سڑک حادثات کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں بلکہ 20 سے 50 لاکھ افراد زندگی بھر کیلئے معذوری کا بھی شکار ہو رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سالانہ 30 ہزار سے زائد افراد سڑک حادثات میں لقمہ اجل بن رہے ہیں جن کی یومیہ اوسط 84 افراد بنتی ہے بلوچستان میں بھی سڑک حادثات سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہورہا ہے یہاں سالانہ 8ہزار سے زائد افراد سڑک حادثات کی وجہ سے ابدی نیند سو جاتے ہیں بلکہ ہزاروں لوگ زخمی اور اپاہج بھی ہو رہے ہیں بلوچستان میں سڑک حادثات میں لقمہ اجل بننے والوں کی یومیہ اوسط 24 ہیں یعنی بلوچستان میں ہر گھنٹے میں ایک شخص سڑک حادثہ کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سڑک حادثات کی وجوہات میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، شاہراہوں کی خستہ حالی،اوور اسپیڈنگ اور لوڈنگ،کم عمری میں ڈرائیونگ،موبائل فونز کا استعمال ودیگر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک اور صوبے میں ہر گزرتے دن کے ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے مگر سڑکیں وہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کے متعلق جانکاری لازمی ہے اس کے بغیر ڈرائیورنگ خطرے سے خالی نہیں۔
موٹر وے پولیس بہت جلد صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بھی سی ٹائپ لائسنس کے اجراء کا عمل شروع کرے گی جو 80 ممالک میں کارآمد ہوگا اور اس پر ایک سال تک بیرون ملک بھی ڈرائیونگ کی اجازت ہوگی انہوں نے کہا کہ موٹر وے پولیس کے لائسنس یافتہ ڈرائیورز کی جانب سے ٹریفک رولز کی خلاف ورزی پر انہیں منفی پوائنٹس دئیے جائیں گے اور اگر منفی پوائنٹس کی تعداد 20 ہو گئی تو لائسنس کو منسوخ کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان بزنس کمیونٹی کا نمائندہ فورم ہے اس کے عہدیداران و ممبران ٹریفک قوانین پر عمل درآمد ودیگر بارے ہماری معاونت کریں۔