کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان “آزاد بلوچ” نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ 16 اکتوبر کو ہمارے سرمچار پنجگور کے پہاڑی علاقوں میں ایک خاص آپریشنل گشت پر تھے کہ جہاں نامعلوم سمت سے فائرنگ شروع ہوئی، سرمچاروں نے چوکنا ہوکر دفاعی حکمت عملی کے تحت اپنے پوزیشن سنبھال لیے۔ عین اسی وقت ہمارے سرمچاروں نے چند موٹر سائیکل سمیت دو ویگو گاڑیوں کو دیکھا جن میں سے دونوں ویگو گاڑیاں سرمچاروں کے قریب پہنچ رہے تھے اور ان میں بیٹھے ہوئے افراد ابتدائی طور پر مسلح ظاہر ہورہے تھے۔ اسے ڈیتھ سکواڈ کا گھیراؤ سمجھ کر گاڑیوں کو اپنی جانب بڑھنے سے روکنے کیلئے سرمچاروں نے اپنی دفاع میں ان پر فائرنگ کی۔

ترجمان نے کہا کہ جب سرمچاروں نے اپنے ذمےداروں کو اس واقعے کی اطلاع دی تو تحقیق کرنے پر ہماری تنظیم کو پتہ چلا کہ فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں سوار ایک بے گناہ بلوچ عبداللہ شمبے زئی جاں بحق جبکہ تاج رحیم شمبے زئی نامی شخص زخمی ہوگیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اس واقعے پر تنظیم کی تحقیقات اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ پنجگور کے حساس پہاڑی علاقے میں جانی نقصان اُٹھانے والے شمبے زئی فیملی کے افراد بےقصور تھے اور ویگو گاڑیوں کو تیزی سے اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ کر سرمچاروں کی جانب سے ایکشن اپنی فوری دفاع کے لیے کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ مکمل طور پر حادثاتی اور غیر ارادی تھا جس پر ایک بے گناہ بلوچ کے جاں بحق ہونے پر ہم افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اس بیان کی توسط سے بلوچ عوام کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ یہ بے گناہ افراد جن گاڑیوں میں آئے تھے یہ وہی ویگو گاڑی ہیں جو دشمن ریاست کی طرف سے بلوچستان میں ڈیتھ سکواڈز کو بھی استعمال کیلئے دی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ علاقہ ایک انتہائی حساس علاقہ ہے جہاں ماضی میں دشمن کے ہاتھوں درجنوں سرمچار شہید ہوچکے ہیں۔ لہذا اس طرح کے گھمبیر وقت و حالت میں ان لوگوں کا سرمچاروں کے قریب پہنچنا اور ہمارے دفاعی حملے کی زد میں آنا ایک حادثاتی واقعہ تھا۔