Homeخبریںپُرتگالی چرچ میں 4815 نابالغ بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنے‘

پُرتگالی چرچ میں 4815 نابالغ بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنے‘

لندن ( ہمگام نیوز ) پرتگالی کیتھولک چرچ کے اندر 1950 سےاب تک کم از کم 4,815 نابالغوں کو “جنسی تشدد” کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ اعدادو شمار ایک ایسی آزاد کمیشن کی طرف سے پیش کیے گئے ہیں جس نےگذشتہ سال 500 سے زیادہ شہادتیں سنیں۔

کمیشن کے کوآرڈینیٹر چائلڈ سائیکاٹرسٹ پیڈرو اسٹریچ نے الزبن میں حتمی رپورٹ پیش کرنے کے دوران کہا کہ “ان شہادتوں نے ہمیں متاثرین کے ایک بہت بڑے نیٹ ورک تک پہنچنے میں مدد کی جس میں 4,815 سے زیادہ متاثرین شامل تھے۔”

چرچ میں لعنت

اُنہوں نے نامہ نگاروں اور چرچ کے متعدد عہدیداروں کو بتایا کہ پرتگال میں نابالغوں کے خلاف جنسی تشدد کے حوالے سے اب ہر چیز کا برقرار رہنا مشکل ہے اور اس کے اثرات کو محسوس کرنا چونکا دینے والا ہے۔

بشپس کانفرنس کے سیکرٹری جنرل کے مطابق، فادر مینوئل باربوسا نے کہا پرتگالی بشپ مارچ کے شروع میں ایک میٹنگ کر رہے ہیں تاکہ آزاد رپورٹ کے نتائج کا مطالعہ کیا جا سکےاور “چرچ کی زندگی سے اس لعنت کو زیادہ سے زیادہ ختم کرنے” کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا سکیں۔

سنہ2019ء میں پوپ فرانسس نے ان انکشافات کے بعد کہ پادریوں نے دنیا بھر میں ہزاروں جنسی حملوں کا ارتکاب کیا۔ ان الزامات کے بعد پادریوں کے ارکان نے ان کی پردہ پوشی کی۔ چرچ کے اندر بچوں سے زیادتی کے خلاف ایک “جامع جنگ” شروع کرنے کا وعدہ کیا۔

دو گھنٹوں کے دوران پینلسٹس نے اپنی 512 شہادتوں کے خلاصے کے ساتھ ساتھ چرچ کے آرکائیوز میں اپنی تحقیق اور اس کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ انٹرویوز کو تفصیل سے پیش کیا۔

” پرتگالی بشپس کانفرنس کے سربراہ بشپ ڈی لیریا افٹیکاما جوز اورنیلاس نے رپورٹ پیش کرنے کے بعد کہا کہ”میں اس مشکل اور المناک کام سے مطمئن ہوں اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ایک نئی شروعات کی علامت ہے۔

اس ابتدائی تبصرے کے بعد اورنیلاس پرتگالی بشپس کانفرنس کی سرکاری پوزیشن کا اعلان کرنے کے لیے دوپہر کو ایک پریس کانفرنس کرنے والے ہیں۔

سنہ2021ء کے آخر میں پرتگالی چرچ کے حکام نے اسٹریچ کو ایک ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا جو اس کے اندر ایک محل پر حملے کے واقعے کی تحقیقات کرےگا۔

اسٹریچٹ نے کہا کہ “زیادہ تر لوگ جن کے بارے میں ہم نے سنا ہے کی کوئی اصلاح ممکن نہیں ہے لیکن وہ اپنے بدسلوکی کرنے والوں، یا ایک ادارے کے طور پر چرچ سے معافی کی توقع رکھتے ہیں۔”

پرتگال سے پہلے کئی ممالک نے اس رجحان کی حقیقت کو واضح کرنے کے لیے کام کیا، جن میں فرانس، آئرلینڈ، جرمنی، آسٹریلیا اور ہالینڈ شامل ہیں۔

اپریل 2022 میں لزبن کے سرپرست اور پرتگالی چرچ کے آرچ بشپ، کارڈینل مینوئل کلیمینٹ نے کہا کہ وہ “ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرنے” اور متاثرین سے “معافی مانگنے” کے لیے تیار ہیں۔ پیر کو انہوں نے آزاد کمیشن کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے شرکت کی۔

توقع ہے کہ پوپ فرانسس اگست کے اوائل میں ورلڈ یوتھ ڈے کے موقع پر پرتگالی دارالحکومت کا دورہ کریں گے اور اس دورے کے دوران وہ متاثرین سے ملاقات کر سکتے ہیں جس کا اعلان لزبن کے معاون بشپ امریگو ایگوئیر نے کیا تھا۔

Exit mobile version