چابہار(ہمگام نیوز )اطلاعات کے مطابق چابہار کے میونسپل اہلکاروں نے قابض ایرانی آرمی اہلکاروں کے ہمراہ چابہار کے علاقے میر آباد پر بغیر عدالتی حکم اور پیشگی وارننگ کے چھاپہ مار کر بلوچ شہریوں کے رہائشی مکانات کو مسمار کر دیا۔ جب مکان مکینوں نے اس
کے خلاف احتجاج کیا تو تمام افراد کو کئی گھنٹوں تک گرفتار کرکے بندی بنایا اور گھروں کو تباہ کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق خواتین اپنے گھروں کی تباہی کو روکنے کے لیے گھر سے باہر نہیں نکلے تو فورسز نے انہیں زبردستی گھروں سے نکال کر مکانات کو مسمار کر دیا گیا ۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق سال 2023 کے دوران قابض ایران کے مختلف سیکورٹی اور حکومتی اداروں نے بلوچ علاقوں کے کم از پانچ شہروں میں 21 واقعات میں مکانات کو تباہ اور لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کاروائیاں چابہار میں آٹھ اور زاہدان میں سات واقعات رپورٹ ہوئے۔