چابہار(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بروز جمعہ کو چابہار شہر میں انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی سادہ لباس فورسز نے عدالتی حکم کے بغیر تین بلوچ شہریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا اور ان میں سے دو کو تین دن کے بعد رہا کر دیا گیا۔ جبکہ دس بعد بھی تیسرے شخص کی اطلاع نہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر چابہار میں قابض ایرانی خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے تین بلوچ شہریوں کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، تاہم تینوں میں سے دو کو تین دن بعد رہا کر دیا گیا جبکہ ایک تاحال لاپتہ ہیں ۔

قابض ایرانی خفیہ ادارے کے ہاتھوں اغوا اس شخص کی شناخت 22 سالہ محمد بون بہرامزہی ولد دین محمد ہے جو کہ پیشن کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق چابہار سٹی انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی سادہ لباس میں ملبوس انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے جیش العدل کے حملے کے چند دنوں میں چابہار شہر میں متعدد شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

 چابہار کے انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کی اہلکاروں نے محمد کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو جواب نہیں دیا اور کہا کہ آپ کو ان کی صورت حال کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے تہران سے رجوع کرنا چاہیے ۔

 بتایا جاتا ہے کہ محمد پیشن میں موبائل فون کی دکان کا مالک ہے اور نوروز کی چھٹیاں گزارنے کے لیے اپنے دوستوں کے ساتھ چابہار گیا تھا۔

 رپورٹ کی تیاری کے وقت تک اس شہری کے الزامات اور اس کی حیثیت اور ٹھکانے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔