Homeخبریںڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندوں نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں...

ڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندوں نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں ، بلوچ لبریشن آرمی

کوئٹہ (ہمگام نیوز ) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیند بلوچ نے کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے قلات کے علاقے نمرغ سے ڈیٹھ اسکوارڈ کے دو کارندوں محمد امین اور جمیل احمد ساسولی کو گرفتار کیا ہے۔یہ بات انہوں نے اتوار کو نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پراین این آئی کو بتائی۔ ترجمان نے کہاہے کہ 16مارچ کو نمرغ کے علاقے کمالو کے قریب عبدالعزیز ساسولی کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کی اطلاع ملنے پر ہمارے سر مچار جائے وقوع پر پہنچ گئے یادر ہے اسی مقام پردو سال پہلے بھی ڈیتھ اسکوارڈ کارندوں نے بارودی سرنگ بچھائی تھی جائے وقوع پرموجود علاقائی لوگوں سے تفتیش کے بعد ہمارے سرمچاروں نے قریبی گاوں کے ایک گھر پر چھاپہ مارا جہاں سے امین ساسولی اور جمیل احمد ساسولی کوگرفتار کیا گیا جو کہ پہلے سے مختلف بلوچ دشمن کارروائیوں میں بی ایل اے کو مطلوب تھے دوران تفتیش محمد امین ساسولی نے اعتراف کیاکہ وہ پچھلے چار سالوں سے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے رحیم ساسولی کے ساتھ مختلف بلوچ دشمن کارروائیوں میں حصہ لیتا رہا ہے جن میں سرمچاروں کے آنے اور جانے والے راستوں کی مخبری بارودی سرنگ بچھانااور انیس فروری 2013کو بی ایل اے کے کیمپ پر حملے جیسے کام شامل ہیں مزید انکشاف کرتے ہوئے محمد امین ساسولی نے اعتراف کیا کہ گزشتہ دنوں یعنی 16مارچ 2015کو عبدالعزیز سالولی اور حفیظ الرحمان قمبرانی کے اغوا ءاور عبدالعزیز کوشہید کرنے رحیم ساسولی احسان ساسولی ، مراد ساسولی، اور نور الحبیب ساسولی براہ راست ملوث تھے انہوں نے کہا کہ اس واقع کی مخبری ٹریکٹر ڈارئیور رحیم داد اور میں نے کی تھی۔ اس نے مزید کہا کہ رحیم ساسولی پچھلے کچھ عرصے ہمیں کہ رہا تھا کہ ہم پہلے سردار انور ساسولی کے ذریعے عبدالعزیز سے صلح کرینگے پر راضی نامہ کے بعد عبدالعزیز ساسولی کو مار کر الزام بی ایل اے پر لگائیں گے تاکہ ہم پر کوئی شک نہ کرے۔ محمد امین سالولی نے بلوچ دشمن کارروائیوں میں ملوث افراد کی نشاندہی کی ہےجیسے مناسب وقت پر سامنے لایاجائے گا۔ ڈیتھ اسکواڈ کے دوسرے کارندے جمیل احمد ساسولی سے تفتیش جاری ہے ہم ایک بار پھر قلات نمرغ نوشکی ، لجے ، دہشت گوران ، فارود ، اور خاران کے عوام کوتنبیہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچ مخالف ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے دو ر رہیں ورنہ کسی بھی قسم کے نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے اور 19فروری 2013کو بی ایل اے کیمپ پر حملے اور دوستوں کی شہادت میں ملوث افراد کو چن چن کر نشانہ بنائینگے اور ان بے ضمیر دلالوں پر مزید بے رحم حملے کرتے رہینگے ۔

Exit mobile version