شنبه, اکتوبر 12, 2024
Homeخبریںکوئٹہ میں قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کو 5031...

کوئٹہ میں قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کو 5031 دن ہوگئے

کوئٹہ (ہمگام نیوز) جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5031 دن ہوگئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچ وطن پارٹی کے کارکن ظفر بلوچ رحیم بلوچ نواز بلوچ اور دیگر طبقہ کے لوگوں نے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے مخاطب ہو کر کہا کہ اج فوج ،ایف سی ، سی ٹی ڈی اور انکی بنائی ہوئی ڈیتھ سکواڈ اور نا جانے کون کون سے نئے نام بلوچ نوجوانوں کو چن چن کر قتل کر رہی ہے وہ تم سب کو بلوچ کرکے جبری اغوا کر رہی ہے۔

ماما قدیر نے کہا کہ گناہ بے گناہ سب کو ایک ایک کرکر جبری اغوا کرکے قتل کر رہی ہے کیا تم سب اپنے باری کا انتظارکر رہی ہو۔ جو اس کا یہ مطلب ہوا کہ تم سب بھی اس قتل اور ظلم کے برابر شریک ہو کیونکہ ظالم کی ظلم کو دیکھ کر خاموش رہنے والا بھی ظلم اور ظالم کا ساتھی ہے۔ ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچوں کے قتل عام میں ملوث خفیہ ادارے ایف سی ، سی ٹی ڈی ہمنوا بلوچ شامل ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں ایف سی کو جو اختیارات حاصل ہیں یہ اختیارات ایف سی ، سی ٹی ڈی کو بلوچستان حکومت نے دے رکھی ہیں۔ قوم پرستی کے پوشاک میں ملبوس ہوش کرو ہم بلوچ ماوں اور بہنوں کی ننگ و ناموس کی تقدس کے ساتھ تم لوگوں کی درخواست پر بلائی گئی قاتل فورسز ایف سی ، سی ٹی ڈی اج جو کچھ کر رہی ہے ہمارے بچوں کو جبری اغوا کرکے شہید کرنے والے اس کرایہ کے قاتلوں کی پشت پنائی تم سب مل کر کررہے ہو۔

ماما قدیر نے کہا کہ اج بھی وقت ہے کہ تم اپنی بلوچیت کا ثبوت دے کر اس قاتل فورسز کو جوکہ انسانیت اور انسانی حقوق کے نام پر بدنما داغ ہے کر لگام دو یا اپنی کرسیوں سے ہت جاو فیصلہ کی گڑھی اب آچکی۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ صداقت سچائی کو امر کر جاتی ہے اسائش بدعی ظلم جبر کے زیر چھپائی رکھو گے یہاں پر زیادہ تر کوگوں کے یہی ضببالات ہیں میں نے بھی اس طبقہ اسائش پرست طبقہ کی طرح زبان بند کرنے کو ترجی دی مگر ظمیر کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑرہی ہے میری لئے ضمیر کو جواب دینا اب مشکل بنتا جارہا ہے پھر بھی اب تک خاموش ہوں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز