Homeخبریںکوئٹہ میں VBMP کیمپ کو 5082 دن ہوگئے، شہدائے بلوچستان نے بلوچ...

کوئٹہ میں VBMP کیمپ کو 5082 دن ہوگئے، شہدائے بلوچستان نے بلوچ جہد کو نئی روح بخشی، ماما قدیر بلوچ

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5082 دن ہوگئے۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں مستونگ سے سیاسی سماجی کارکنان دوست محمد بلوچ، دولت خان بلوچ نور محمد بلوچ نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ قابض پاکستان کے مقبوضہ بلوچسان پر جاری خونی بربریت نے نام پر ایک بیان جس میں پاکستانی فورسز خفیہ اداروں کی غیر انسانیت بلوچ کش سیاسی کارکنان رہنماوں کا جبری اغوا ان کی مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے مکمل رکارڈ موجود ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اس لانگ مارچ کا مقصد عالمی دنیا اور انسانی حقوق اقوام متحدہ اور دیگر کو اکستان کا اصلی چہرہ دکھانا بلوچ پر جاری قابض ریاست کا ظالمانہ انسانیت سوز جبر کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔ تاکہ عالمی سامراج پاکستان کا اصلی چہرہ اور بلوچ پر جاری انسانیت سوز جبر تشدد نسل کشی سے دنیا کو آگاہ کیا جا سکےاور بلوچ پرامن جدوجہد کو عالمی سطع پر مزید بہتر انداز میں اُجاگر کیا جا سکے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سالوں اور مہینے میں جب سرگوشیاں ہوتی ہیں تو زہن میں نقش شہدائے بلوچستان کا لہو پورے آسمان پر پھیلے ہوئے لگتا ہے اور پھر قدری طور پر انسان فلیش بھیک میں چلا گیا۔ شہدائے بلوچستان کی خبر نے بلوچ پرامن جدوجہد کو نئی روح دی یا یہ کہنا مبالغہ نہ ہو کہ جہد میں ایک انقلابی شعور کو پختہ کیا جس سے پاکستانی ریاست نے گھبرا کر بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں پر ہمیشہ کے لئے قدغن لگایا۔ اور ساتھ ساتھ سینکڑوں نام نہاد آسائش پرست کمزور لوگ اس انقلابی شعور کے سمندر کنارے لگا دیئے کچھ انٹرنیٹ فیسبک تک محدود ہو گئے کچھ نے عربوں ریت کو مادریں زمین پر ترجیع دی کچھ نے ابھی تک خد میں عقل کُل کا تصور لئے جانے کس دنیا میں جی رہے ہیں۔ کچھ جنکے قبلوں کا پہلے سے پتہ نہ تھا وہ سیدہ واسط یا بلا واسط در انقلابی صفحوں میں شامل ہوکر جود کو جدوجہد کے پیروں کا پیغمبر تصلیم کروانے کی دوڑ میں سب سے چار ہاتھ آگے نکلنے کے چکر میں ہیں۔ خیر وقت وہ بہترین منصف ہے جو کچھ دیر ہی سہی مگر فیصلہ کرتی ہے.

Exit mobile version