کوہلو ( ہمگام نیوز ) این این آئی کی رپورٹ کے مطابق کوہلو میں گزشتہ روز سے جا ری موسلادھار بارشوں سے ماوند میں کوہلو سبی قومی شاہراہ کے مختلف حصے شدید متاثر ہوئے ہیں مٹی کے تودے گرنے سے ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہوگئی گزشتہ چار دنوں سے ضلع کا سبی سمیت اندرون بلوچستان اور سندھ سے زمینی رابطہ منقطع ہوکر رہ گیا ہے جبکہ پوڑو ،سوناری اور دیگر مقامات پر گزشتہ روز کی بارش کے بعد کئی گاڑیاں ،موٹر سائیکل اور ٹریکٹر پھنس گئیں ہیں جنہیں بعدازاں رسیکو کرکے تمام افراد کو نکالاہے ۔
گزشتہ کئی ماہ سے بارشوں اور سیلابی صورتحال کے خطرات کی مسلسل الرٹ کے باوجود کوہلو سبی شاہراہ کی بحالی کےلئے صوبائی و ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اقدامات نہیں اٹھائے گئیں جس کے وجہ سے اس وقت کوہلو سمیت مشرقی بلوچستان کے عوام کو قومی شاہراہ کی بندش کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
کوہلو کے شہریوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے یوں تو صوبائی حکومت گزشتہ ایک ماہ سے مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کےلئے الرٹ جاری کررہی ہے مگر گرونڈ میں اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی مثال کوہلو سبی قومی شاہراہ ہے جہاں مختلف مقامات بارشوں سے متاثر ہونے کے بعد گزشتہ چار دن سے بحالی کےلئے حکومتی راہ تھک رہی ہے تاحال ٹریفک کی بحالی میں انتظامیہ ناکام ہے جس سے جہاں مشرقی بلوچستان و کوہلو کا سبی سمیت اندرون بلوچستان اور سندھ سے زمینی رابطہ کٹ گیا ہے وہی ہزاروں مسافروں اور ٹرانسپوٹرز کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے مگر چونکہ انتظامیہ محض دعوں تک محدود ہے اس لئے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے شاہراہ کی بندش سے ٹرانسپورٹرز نان شنبہ کے محتاج ہوگئے ہیں ۔
پہلے وہ یہی سے اپنے گھروں کی گزار بسر کررہے تھے اس حوالے سے جب ضلعی انتظامیہ کے ایک ذمہ دار شخص سے موقف لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ہیوی مشنری نہ ہونے اور مسلسل بارشوں سے شاہراہ کی بحالی میں روکاٹیں حائل ہیں ۔