Homeآرٹیکلزکوہلو: ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ڈاکٹروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ کی بےبنیاد...

کوہلو: ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ڈاکٹروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ کی بےبنیاد الزامات لگا کر ہمارے کیخلاف ناجائز ایف آئی آر درج کی گئی ہے، لواحقین

کوہلو ( ہمگام نیوز) بلوچستان ضلع کوہلو میں جمعرات کے شب سانپ کے ڈسنے اور طبی امداد نہ ملنے پر جانبحق ہونے والے نوجوان عالم زیب مری کے والد بابو محراب خان مری و دیگر لواحقین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعرات کے شب تقریباً نو بجے کے قریب عالم زیب کو سانپ نے ڈسا جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں صرف ایک ڈسپینسری شاہ محمد عرف شاہ خان موجود تھا شاہ محمد نے بتایا کہ ہسپتال میں سانپ کا انجکشن موجود نہیں ہے آپ لوگ ایم ایس کے گھر یا بارکھان سے انجکشن لائے ہم نے بڑی تگ و دو کے بعد انجکشن لایا تو ڈاکٹر شاہ محمد نے کہا کہ میرے خیال سے آپ لوگوں کا بندہ انتقال کر چکا ہے۔

 اب میں اس طرح انجکشن نہیں لگا سکتا جبکہ ڈاکٹر اسد اللہ زرکون جس کا نائٹ ٹائم ڈیوٹی تھا وہ اس وقت اپنے نجی کلینک میں موجود تھے ہم نے انہیں بلایا مگر وہ ایک گھنٹے بعد آیا یوں ڈاکٹروں کے غفلت کی وجہ سے عالم زیب انتقال کرگئے،

ایس ایچ او کی موجودگی میں ہم نے اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کروایا اور فرائض پر غفلت کرنے والے ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جس پر ڈاکٹر اسد اللہ زرکون اور شاہ محمد عرف شاہ خان کیخلاف ایف آئی آر درج ہوئی بعد میں ڈاکٹروں نے اپنے نااہلی چھپانے کے لیے ہسپتال میں ڈاکٹروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ کی بےبنیاد الزامات لگا کر ہمارے کیخلاف ناجائز کراس ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

 پریس کانفرنس کرتے ہوئے لواحقین نے مزید کہا کہ گزشتہ روز ڈاکٹروں نے غلم سے نڈھال غمزدہ اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کرنے کے بجائے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے ورثاء پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے شہید بیٹے کو کیش کرنا چاہتے ہیں اس طرح سفاک الفاظ ہمارے روایات کے منافی ہیں جو بےحسی پر مبنی اور غمزدہ اہلخانہ کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک و شبہ اور دو رائے نہیں کہ کوہلو کے سرکاری ڈاکٹروں نے پیسے کی حوس ایک نہیں بلکہ تین تین نجی کلینکس کھول رکھیں ہیں وہ سرکاری ڈیوٹی کے بجائے چوبیس گھنٹے اپنے نجی کلینکوں میں موجود ہوتے ہیں اور سرکاری ادویات بھی اپنے نجی کلینکوں میں فروخت کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ادویات و سہولیات کی اشد فقدان ہے ۔

 یاد رہے پریس کانفرنس میں شہید عالم زیب مری کے والد بابو محراب مری سمیت شیر افضل زنگ، محمد اشرف مری، بلال رحمت مری، غوث بخش مری، مصطفیٰ مری، بشیر خان مری، عبدالرشید مری، شاہ گل مری و دیگر موجود تھے جہاں انہوں نے میڈیا کے ذریعے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہیدِ عالم زیب مری کے ورثاء پر ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ڈاکٹروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ کی ناجائز کراس ایف آئی آر ختم کرکے غفلت برتنے والے ڈاکٹروں کو گرفتار کیا جائے بصورت دیگر کل نو بجے کوہلو ختم نبوت چوک پر دھرنا دینگے ۔

Exit mobile version