تہران(ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق ایران نے مختلف شہروں کے جیلوں میں پہلے سے قید 8 قیدیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں پھانسی دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سقز شہر کی سنٹرل جیل میں کمال الہامی نامی قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کرکے انہیں پھانسی دے دی ہے ۔ اس قیدی کو پہلے ریپ کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

 انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کی طرف سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق بدھ 6 دسمبر 2023 کو فجر کے وقت سقز شہر کی مرکزی جیل میں سقز سے تعلق رکھنے والے کمال الہامی نامی قیدی کو پھانسی دی گئی۔

 باخبر ذرائع کے مطابق اس قیدی کو چار سال قبل سقز شہر کے مضافات میں مہاباد سے ایک فوجی کو مارنے اور زیادتی کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں اسے ’ریپ‘ کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

 قبل ازیں علاقائی میڈیا نے پھانسی پانے والے اس قیدی کی گرفتاری کی خبر شائع کرنے کے بعد اس کی شناخت کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

مزید رپورٹ کے سنندج(سنہ) سنٹرل جیل میں دو کرد قیدیوں خالد روحی اور سیروس حیدری کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔ ان قیدیوں کو پہلے ’دانستہ قتل‘ کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

 ہینگاو کے مطابق بدھ 6 دسمبر 2023 کو فجر کے وقت دو قیدیوں کو موت کی سزا سنائی گئی: خالد روحی، جو سنندج کے گاؤں “چم سو” سے تعلق رکھتے تھے، اور اس شہر میں رہنے والے ایک 60 سالہ قیدی سیروس حیدری کو سنندج سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔

 ہینگاو نے پہلے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا: سیروس حیدری کو 12 سال قبل اور خالد روحی کو چار سال قبل جان بوجھ کر قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے عدالتی نظام نے موت کی سزا سنائی تھی۔

اس کے علاوہ دہدشت سے تعلق رکھنے والے ذبیح اللہ ارجمند نامی ایک قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جسے اس سے قبل منشیات سے متعلق جرائم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، اور اسے دہدشت کی مرکزی جیل میں پھانسی دی گئی۔

  ہینگاو کے مطابق بدھ 6 دسمبر 2023 کی صبح دہدشت سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ ذبیح اللہ ارجمند کو صوبہ کہگیلویہ کے شہر بویر احمد میں پھانسی دی گئی ۔

 ایک باخبر ذریعے کے مطابق ذبیح اللہ ارجمند کو پہلے منشیات سے متعلق جرائم میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں ایرانی عدالتی نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔

مزید رپورٹ کے مطابق کرج سنٹرل جیل میں 4 قیدیوں جن میں مجتبی امیری، منوچہر برزگر، ساسان ملکی اور مہدی مرادی کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔ ان قیدیوں کو پہلے منشیات کے جرائم سے متعلق الزامات میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

 انسانی حقوق کی تنظیم ہاہنگاؤ کی طرف سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق منگل 5 دسمبر 2023 کو فجر کے وقت 42 سالہ مجتبیٰ امیری اور 40 سالہ منوچہر برزگر کو سزائے موت سنائی گئی۔ صوبہ کرمانشاہ اور اراک سے تعلق رکھنے والے مہدی مرادی اور ساسان ملکی نامی دو دیگر قیدیوں کو کرج سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔

 باخبر ذریعے کے مطابق، ان چاروں قیدیوں کو قبل ازیں منشیات کے جرائم سے متعلق الزامات کے تحت ایرانی عدالت نے گرفتاری کے بعد موت کی سزا سنائی تھی۔

 انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں درج کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر ایران کی جیلوں میں اس سال کے آغاز سے اب تک 410 قیدیوں کو منشیات سے متعلق جرائم میں سزائے موت دی جا چکی ہے۔