ایمسٹرڈیم (ھمگام نیوز) بلوچستان پر پاکستانی قبضے کو پچھتر سال مکمل ہونے پر آج فری بلوچستان موؤمنٹ نیدرلینڈز برانچ کی جانب سے ہیگ شہر میں پارلیمنٹ کے سامنے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں بلوچستان میں بھر پور جارحیت کے ساتھ بلوچ نسل کشی میں ملوث ہیں اور بلوچ فرزندان زمین دونوں قابضین کے خلاف ہر محاذ پر مقابلے کے لئے پر عزم ہیں ہمیں ہر سانس اور لحاظ سے اس بات پر سوچنا چاہیے کہ ہم قابضین سے کیسے جلد از جلد نجات حاصل کرسکتے ہیں، جو قوتیں ہماری مادر سرزمین پر قابض ہیں اور ہماری نسل کشی کررہی ہیں ان قابضین میں سے اچھے اور برے کی تمیز رکھنا نہ صرف مضحکہ خیز بلکہ بلوچستان کی وحدانیت کے بنیادی موقف سے روگردانی و انحراف ہے 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پر پاکستانی قبضے کو آج پچھتر برس مکمل ہوگئے ماضی کی طرح اس سال بھی دنیا بھر میں جہاں بلوچ سیاسی قوت وجود رکھتی ہے وہاں اس دن کو بطور سیاہ دن کے طور پر یاد کیا گیا ہے اور اسی نسبت سے فری بلوچستان موومنٹ نیدرلینڈز برانچ نے بھی ایک پروگرام کا انعقاد کیا ہے یہاں بلوچستان پر قابضین کی جبر و استبداد اور بزور شمشیر قبضے کے حوالے سے بات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو واضع کرنا چاہتے ہیں کہ 27 مارچ 1948 کو پاکستان نے بلوچستان پر بزورِ بندوق قبضہ کیا، ہم دنیا سے مدد کی توقع کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کی آزادی کیلئے ہماری قوم کی مدد کریں اور دنیا کی دیگر اقوام کی طرح ہماری بلوچ قوم کو بھی آزاد و خودمختار رہنے کیا حق ہے۔

پروگرام میں شریک سیاسی کارکنوں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ایران اور پاکستان کی طرف سے بلوچستان کو مقبوضہ بنانے اور اس کی وحدت کو بکھیرنے کے خلاف نعرے درج تھے۔

یاد رہے کہ انیس سو اڑتالیس کو پاکستان نے آزادی کے محض 7 ماہ بعد عالمی سامراج کی سرکردہ قوتوں کی مدد سے بزور طاقت بلوچ سرزمین قبضہ جمایا تھا اور اس سے پہلے ایران نے بلوچستان کے مغربی علاقے پر قبضہ کرلیا تھا۔