تہران ( ہمگام نیوز) تہران نے یوکرینی صدر زیلنسکی پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایران کی جانب سے روس کو ڈرون سپلائی روکنے کا مطالبہ کرکے نہ صرف ایران مخالف بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہے ہیں بلکہ ایسے بیانات دے کر وہ مغرب سے مزید اسلحہ اور مالی امداد بٹورنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
زیلنسکی نے بدھ کے روز ایک ویڈیو خطاب میں مطالبہ کیا تھا کہ ایران ماسکو کو ڈرون فراہم کرکے تاریخ کے تاریک پہلو کی طرف جارہا ہے اور ایران کو ایسا کرنے سے روکا جائے۔
واضح رہے ایران نے ابتدائی طور پر روس کو ڈرون ’’شاہد‘‘ کی فراہمی سے انکار کیا تھا لیکن بعد میں کہا کہ اس نے تنازع شروع ہونے سے قبل ان ڈرونز کی بہت کم تعداد روس کو فراہم کی تھی۔ دوسری طرف کیف کا کہنا ہے کہ یوکرین کے شہروں اور انفراسٹرکچر پر روسی حملوں میں ڈرونز نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ یوکرینی صدر کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف فریب پر مبنی دعوے اور ایران مخالف پروپیگنڈے پر مبنی بیانات میڈیا جنگ کا ایک حصہ ہیں۔ ان جھوٹے دعووں کے ذریعہ ہی یوکرین مغربی ملکوں سے زیادہ سے زیادہ ہتھیار اور مالی امداد حاصل کرسکتا ہے۔ کنعانی نے مزید کہا کہ یوکرین اپنے ان دعوؤں کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینے سے انکار کرتا رہا ہے۔
واضح رہے روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر اپنے مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے ایران کے ساتھ اپنے فوجی تعاون کو بڑھایا ہے۔ روس نے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے تاہم اب روس ڈرون کی اپنی پیداوار کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔