تہران ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج بروز جمعرات مقبوضہ کردستان سمیت بلوچستان اور دیگر ایرانی شہروں کی مختلف جیلوں میں دو بلوچ، ایک افغان شہری اور 12 کرد قیدیوں کو پھانسی دی جا چکی ہے ـ
تفصیلات کے مطابق مصطفی وفائی اور فرہاد وفائی نامی دو قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا، جنہیں پہلے جان بوجھ کر قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، کو رشت کی لاکان جیل میں پھانسی دی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاؤ کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق جمعرات 18 مئی 2023 کو فجر کے وقت 23 سالہ مصطفیٰ وفائی اور 54 سالہ فرہاد وفاعی کو رشت شہر کی لاکان سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
ایرانی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ان دونوں قیدیوں کو، جو آپس میں سگے بھائی ہیں، ان کو پہلے ایک مشترکہ مقدمے میں “اجتماعی تنازعہ میں قتل” کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
مزید رپورٹ کے مطابق کرمان سینٹرل جیل میں چار قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جن میں منشیات سے متعلق الزامات ہیں، جن میں حسین پورشہ، امید جان آبادی، نبی اللہ زابلی اور ایک قیدی جن کی شناخت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
ہینگاو کی رپورٹ کے مطابق جمعرات 18 مئی 2023 کی صبح سویرے دو بلوچ شہریوں امید جان آبادی اور نبی اللہ زابلی کے علاوہ کرمان سے تعلق رکھنے والے حسین پورشہ اور ایک قیدی کو سزائے موت پر عملدارمد کرکے کرمان جیل میں پھانسی دی گئی۔
حالوش نیوز کے مطابق ان چاروں قیدیوں کو پہلے منشیات سے متعلق الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور ایرانی کے عدالت نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔
ان قیدیوں کو رواں برس 16 مئی بروز منگل جنرل جیل سے کرمان سینٹرل جیل کے سولیٹری سیل میں منتقل کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ آج ہی کے دن جمعرات کو مصطفٰی صالحی نامی قیدی کی سزائے موت، جسے پہلے جان بوجھ کر قتل کرنے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، سنندج سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
کہا جاتا ہے کہ جمعرات 18 مئی کی صبح سویرے ضلع سروآباد کے وسطی گاؤں دزلی سے تعلق رکھنے والے مصطفی صالحی نامی کرد قیدی کو سزائے موت سنائی گئی ان کو سنندج کی سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
باخبر ذرائع کے مطابق مصطفیٰ صالحی کو تین سال قبل اپنے بہنوئی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور ایرانی عدالت نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔
14 مئی بروز ہفتہ مصطفیٰ صالحی کے ساتھ دہگلان سے تعلق رکھنے والے جمشید کریمی اور سنندج کے رہائشی ایک اور قیدی کو سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے قید تنہائی میں منتقل کیا گیا تھا ـ
ہینگاؤ کو بتایا گیا ہے کہ جمشید کریمی کی سزا 4 ارب ایرانی تمن کی ادائیگی کے عوض والدین کی رضامندی حاصل کرنے کے بعد منسوخ کی گئی۔
اس سلسلے میں اتوار 14 مئی کو سنندج سنٹرل جیل میں کیومرث منبری اور سعید ارجمندی نامی دو قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا، جنہیں پہلے قصداً قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
اس کے علاوہ خرم آباد جیل میں کم از کم تین قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے ـ تفصیلات کے مطابق خرم آباد جیل میں بند تین قیدیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا گیا، جنہیں اس سے قبل ’قتل‘ کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، جس کے بعد گزشتہ چار دنوں میں سزائے موت پانے والے قیدیوں کی تعداد پانچ ہو گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاؤ کی جانب سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق جمعرات 18 مئی 2023 کی صبح خرم شاہ امرائی اور دو دیگر قیدیوں کو جن کی شناخت ہینگاو سے تفتیش کی جا رہی ہے، کو خرم آباد جیل میں پھانسی دی گئی۔
ان قیدیوں کی پھانسی کی خبر، جنہیں عدالتی حکام نے پہلے گرفتار کر کے سزائے موت سنائی تھی، ایرانی میڈیا بالخصوص عدلیہ میں اعلان نہیں کیا گیا۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ اس سے قبل پیر کی صبح 15 مئی کو خرم آباد سنٹرل جیل میں محمد پیدار اور پیمان اکبری برگانی کو پھانسی دی گئی تھی، دونوں، شوشتر صوبہ خوزستان سے تھے۔
دریں اثنا مزید خرم آباد جیل میں افغان شہری کی پھانسی دی گئی ہے ـ رپورٹ کے مطابق خرم آباد سینٹرل جیل میں “جان بوجھ کر قتل” کے ملزم افغان شہری کو پھانسی دیے جانے کے بعد اس جیل میں ایک ہی دن میں سزائے موت پانے والے قیدیوں کی تعداد چار ہو گئی۔ گزشتہ پانچ ماہ میں ایرانی جیلوں میں کم از کم 7 افغان شہریوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ آج چار جیلوں میں کل 16 قیدیوں کو پھانسی دی جا چکی ہے جن میں میں سے تین بلوچ، ایک افغان شہری اور 12 کرد قیدی شامل ہیں ـ ان تمام قیدیوں کی سزا موت دینے کے ان کی خبر ایران سرکاری اور غیر سرکاری میڈیا نشر نہیں ہوچکا ہے ان کی تفصیلات انسانی حقوق کء تنظیموں نے شائع کیئے ہیں ـ