لندن (ہمگام نیوز) بلوچ قوم دوست رہنماء اور فری بلوچستان موومنٹ کے سربراہ سنگت حیربیار مری نے ایکس (ٹوئیٹر) پر افغانوں کی اپنے وطن سے بے دخل کرنے کی پاکستانی کوشش پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان اپنی تاریخی سرزمین (خیبر پختونخواہ) پر رہ رہے ہیں مگر پاکستانی پنجابی افغانوں کو انگریز کی کھینچی گئی افغانستان کو تقسیم کرنے والی مصنوعی سرحدی لکیر ڈیورنڈ لائن کے اُس پار بھیجنے کی کوشش کرکے افغان حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

حیربیار مری نے بھارت کی جانب سے اپنی ریاستوں کو حکم نامہ جاری کرتے ہوئے پاکستانیوں کو ہندوستان بدر کرنے کے حکم نامے پر طنز کرتے ہوئے مزید کہا کہ “جیسی کرنی ویسی بھرنی” اور لگتا ہے پاکستان کو کرما نے بُری طرح سے جکڑ لیا ہے۔ جس طرح سے کُچھ مہینوں سے پاکستانی پنجابی افغانوں کو جن کی اکثریت خیبر پختونخواہ جو تاریخی طور پر افغانستان کی سرزمین ہے میں رہائش پزیر ہیں کو جمع کرنے میں مصروف ہے تاکہ انہیں اُنکی اپنی تاریخی سرزمین (خیبر پختونخواہ) سے بے دخل کرسکے اور انہیں دھکیل کر انگریز کی کھینچی گئی مصنوعی سرحدی لکیر ڈیورنڈ لائن کے اُس پار بھیج کر افغان حکومت کو بلیک میل کرسکے۔

بلوچ رہنما نے مزید کہا کہ ابھی بازی پلٹتی نظر آرہی ہے کیونکہ ہندوستان نے اپنی ریاستوں کو احکامات جاری کردی ہیں کہ وہ ہندوستانی سرحدی حدود میں موجود تمام پاکستانیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کریں اور ان کو ٹھیک اُسی طرح سے پاکستان بدر کریں جس طرح پاکستان نے افغانوں کے ساتھ کیا۔

فری بلوچستان موومنٹ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہواؤں کا رُخ بدل رہا ہے اور وہ بھی بہت تیزی کے ساتھ۔ پنجابیوں اور ایرانیوں کو بھی بلوچستان میں اطمینان اور آرام سے رہنا نہیں چاہئیے کیونکہ ان کی عاقبت بھی بلوچ سرزمین پر ویسا ہی ہوگا۔