Homeانٹرنشنلاقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے ایران میں 1960 کی دہائی میں...

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے ایران میں 1960 کی دہائی میں ہونے والی ہلاکتوں کو “نسل کشی” قرار دیا۔

جنیوا(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق بروز بدھ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے “جاوید رحمان” نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56 ویں اجلاس میں ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں بتایا۔ ایران، ساٹھ کی دہائی میں سیاسی قیدیوں کے قتل کو ایرانی حکومت نے “انسانیت کے خلاف گھناؤنا جرم” قرار دیا۔

 جاوید رحمان نے ایران میں 1960 کی دہائی کے بارے میں کہا کہ ہزاروں سیاسی قیدیوں کو منصفانہ مقدمے کی رسائی کے بغیر قتل کر دیا گیا، اور سیاسی قیدیوں پر بڑے پیمانے پر تشدد “انسانیت کے خلاف جرم” کی ایک مثال ہے۔

 انہوں نے زور دے کر کہا: “جن لوگوں نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں وہ اب بھی اقتدار میں ہیں اور بین الاقوامی برادری ان لوگوں کا احتساب نہیں کر سکی یا نہیں چاہتی۔”

 واضح رہے کہ 1988 کے موسم گرما میں اس وقت کے ایران کے رہبر روح اللہ خمینی کے حکم سے چار افراد پر مشتمل گروہ نے ہزاروں سیاسی اور نظریاتی قیدیوں کو پھانسی دے دی تھی جو جیلوں میں قید تھے۔

Exit mobile version