زاہدان (ہمگام نیوز) جمعرات کی صبح میرجاوہ کے امام جمعہ مولوی “عبدالقہار میربلوچزہی” کو شہر زاہدان کی عوامی عدالت میں طلب کرنے کے بعد گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔

 بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ بدھ 16 نومبر کو مولوی عبدالقہار کو ایک فون کال کے ذریعے زاہدان جنرل کورٹ میں طلب کیا گیا تھا اور گزشتہ روز اس عدالت میں جانے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا اور قابض ایرانی فورسز نے مولوی عبدالقہار کے ساتھیوں کو بتایا جو کہ عدالت کے باہر اس کا انتظار کر رہے تھے انہیں کہا کہ تم جاؤ وہ اب ہمارا مہمان ہے۔

 مولوی عبدالقہار کو اس عدالت میں طلب کرنے اور گرفتار کرنے کی وجہ ان کو میرجاوہ میں نماز جمعہ کی امامت سے ہٹانے پر رضامندی ہے، جس میں ان کی مخالفت بھی شامل تھی۔

 واضح رہے کہ میرجاوہ اور زاہدان کے عوام، معتقدین، عمائدین اور علمائے کرام اس شہر کے امام جمعہ حافظ عبدالقہار میر بلوچ زہی کی برطرفی کے خلاف ہیں لیکن قابض ایرانی حکام اور اس سے وابستہ افراد کا ارادہ ہے کہ ان کی جگہ مولوی “انور ریگی” کو مقرر کریں۔

 واضح رہے کہ مولوی عبدالقہار میر بلوچزہی کو بھی آئی آر جی سی انٹیلی جنس نے 17 ستمبر 2023 کو مولوی عبدالحمید سے ملاقات کے لیے طلب کیا تھا اور صبح 10 بجے سے دوپہر 12 بجے تک دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔