گزشتہ ماہ کے دوران ایرانی جیلوں میں 122 قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے۔ یہ تعداد اپریل 2024 کے مقابلے میں کم از کم 45 مقدمات یا 59 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اپریل میں 77 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔

 انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاؤ کے شماریات اور دستاویزی مرکز کے ریکارڈ کردہ اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2025 کے دوران ایرانی جیلوں میں کم از کم 122 قیدیوں کو پھانسی دی گئی تھی۔ یہ بات قابل غور ہے کہ ہینگاو کے لیے پھانسی پانے والے 118 قیدیوں کی مکمل شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے اور دیگر 4 قیدیوں کی شناخت زیر تفتیش ہے۔

اپریل میں کم از کم پانچ نظریاتی و سیاسی کارکنان، عبدالرحمن گورگیچ، عبد الحکیم عظیم گورگیچ، اور تاج محمد خرمالی، آق قلعہ سے، فرہاد شاکری گونباد کاووس سے، اور ملک علی فدائی، اور تین سیاسی قیدی، حمید حسینی نژاد حیدرانلو، چالدران سے، روستم زین الدینی لاشار سے ،اور محسن لنگرنشین نوشہر سے، کو پھانسی دے دی گئی

 رپورٹ کے مطابق مشہد اور اصفہان کی جیلوں میں کم از کم چار خواتین کو پھانسی دی گئی ہے (دو دو، جن میں سے تین کو منشیات کے الزام میں اور ایک کو قتل کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی۔ اپریل میں 18 سال سے کم عمر بچوں کو پھانسی دینے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔

قابل غور ہے کہ اپریل میں پھانسی پانے والے کل 122 قیدیوں میں سے صرف 3 پھانسیوں کا اعلان سرکاری ایرانی ذرائع اور عدلیہ سے وابستہ ویب سائٹس پر کیا گیا تھا۔ نیز 7 قیدیوں کی سزائے موت خفیہ طور پر اور ان کے اہل خانہ کے علم میں لائے بغیر یا ان کے ساتھ آخری ملاقات کے حق کے بغیر عمل میں لائی گئی۔

مزید رپورٹ کے مطابق اپریل کے دوران ایرانی جیلوں میں کم از کم 32 بلوچ قیدیوں کو پھانسی دی گئی جو کہ کل مقدمات کے 26 فیصد کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ 15 لر، 14 کرد اور 11 ترک قیدیوں کو پھانسی دی گئی ہے۔

قومیت کے لحاظ سے 32 بلوچ کو پھانسی دی گئی ہے جبکہ 23 فارس ، 15 لور ، 14 کرد ، 11 ترک و گیلک اور مازنی 5 ، ترکمان 3 ، عرب 3 ، افغان 6 جبکہ دیگر 10 نامعلوم افراد کو ایران نے اپریل کے دوران پھانسی دی ہے۔

اس کے علاوہ اپریل میں، سب سے زیادہ سزائے موت منشیات سے متعلق جرائم کے لیے دی گئی، جن میں 58 مقدمات تھے، جو کل کے 47.5 فیصد کے برابر ہیں۔

منشیات سے متعلق جرائم: 58 پھانسیاں ، قتل 47 ، 5 مذہبی افراد یا کارکنان کو پھانسی دے دی گئی ، 3 سیاسی کارکنان ، عصمت دری کے الزام میں ایک جماع غیر طبیعی کے الزام میں ایک اور چوری کے الزام میں ایک قیدی کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

جبکہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران خراسان رضوی کی جیلوں میں سب سے زیادہ سزائے موت سنائی گئی جو کہ 21 مقدمات ہیں۔ مجموعی طور پر 23 صوبوں میں سزائے موت دی گئی، خراسان رضوی کے بعد البرز کی جیلوں میں 20 پھانسیوں کے ساتھ سب سے زیادہ پھانسی دی گئی۔

خراسان رضوی میں 21 ، البرز میں 20 ، بلوچستان میں 13 ، خوزستان میں 8 ، اصفہان میں 6 ،قم، فارس اور مشرقی آذربائیجان میں 5 ،لورستان اور مرکزی صوبے ہر ایک میں 4 پھانسیاں ، کرمانشاہ، ہرمزگان، ہمدان، یزد، گلستان اور قزوین صوبوں 3 کوہگیلویہ اور بوئیر احمد، کرمان، زنجان، سمنان، بوشہر اور مغربی آذربائیجان (ارومیہ) ہر ایک صوبے میں دو دو پھانسیاں جبکہ گیلان میں ایک قیدی کو پھانسی دے دی گئی ہے۔