اهواز( ہمگام نیوز ) ایرانی صوبہ اہواز کے ایک شہری حسین عبیات کو سزائے موت سنائی گئی جسے گیارہ سال قبل ایران کے مخالف گروپوں میں رکنیت” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جن کو گزشتہ روز اہواز کی سپیدار جیل میں پھانسی دی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق اہواز سے تعلق رکھنے والے سیاسی قیدی حسین عبیات کو سزائے موت پر 20 فروری 2023 بروز پیر کو اس شہر کی سپیدار جیل میں پھانسی دی گئی۔
حسین عبیات کو دوران حراست شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا تاکہے تاکہ جبری طور پر اعترافی بیان حاصل کر کے مقدمہ درج کرایا جا سکے۔
حسین اوبیات کو 2013 میں اہواز کی انقلابی عدالت نے جج “فرہاددوند” کی سربراہی میں “خدا سے جنگ اور زمین پر بدعنوانی، اسلامی جمہوریہ کے خلاف تنظیمیں قائم کرنے اور بیرونی ممالک سے رابطے اور ملکی سلامتی کے خلاف کام کرنے” کے الزامات میں موت کی سزا سنائی تھی۔ .
دسمبر 2012 میں، اسے اہواز انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ نے خالد عبیداوی، عیدن بیت سیاح، جاسم ساعدی، رضا عبیداوی اور جلیل نعامی کے ساتھ گرفتار کیا تھا ـ
اس مشترکہ مقدمے کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے دیگر شہریوں، جن میں جاسم سواعدی، جلیل نعامی اور خالد عبیداوی شامل ہیں، ہر ایک کو “قتل میں شرکت” کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے