زاہدان،سنندج(ہمگام نیوز ) انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو کی شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں درج کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر، نومبر 2023 کے مہینے کے دوران ایران بھر میں سیکورٹی فورسز نے 118 شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس اعداد و شمار میں اکتوبر کے مقابلے میں 185 مقدمات کی کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ 61 فیصد کے برابر ہے، جب اس وقت 303 شہریوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق نومبر کے مہینے میں ایران کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں 44 کرد شہری، 7 بلوچ کے ساتھ ساتھ 40 خواتین، 5 بچے اور 18 بہائی شہریوں کو گرفتار یا اغوا کیا گیا۔
* گرفتار شہریوں میں سے 43 فیصد سے زیادہ کرد اور بلوچ شہری ہیں*
ہینگاؤ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر ایران کے سرکاری اداروں نے نومبر کے مہینے میں 44 کردوں کو گرفتار کیا ہے، جو کہ گزشتہ ماہ کے دوران ایران بھر میں گرفتار کیے گئے تمام شہریوں کے 37 فیصد کے برابر ہے۔
نومبر میں، 7 بلوچ شہریوں کو ایران کی سیکورٹی فورسز نے گرفتار کیا، جو کہ حراست میں لیے گئے افراد کی کل تعداد کے 6% کے برابر ہے۔
اس کے علاوہ، گزشتہ ماہ کے دوران، 9 گیلکی مزدور، 5 لر اور بختیاری کے اور 5 ترک شہریوں کو ایران میں سیکورٹی اداروں نے گرفتار کیا ہے۔
*مذہبی اقلیتوں کی حراست*
حکومتی اداروں کی طرف سے گزشتہ مہینوں کی طرح نومبر کے مہینے میں بھی مذہبی اور دینی اقلیتوں کے پیروکاروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا اور گزشتہ ماہ کے دوران ایران کے سرکاری اداروں کی طرف سے 26 مذہبی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار مذہبی پیروکاروں اور علما میں سے 18 بہائی مذہب کے پیروکار تھے، ان میں سے 12 خواتین اور 6 مرد تھے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ کے دوران صوبہ کرمانشاہ میں مذہبی اقلیت اور یارسان کردوں کے 4 پیروکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بلوچستان اور کردستان کے مختلف شہروں سے 4 سنی مذہبی کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
*نومبر میں 40 خواتین اور 5 بچوں کو گرفتار کیا گیا*
انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں درج کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر، گزشتہ ماہ کے دوران ایران میں سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں 40 خواتین کو گرفتار کیا گیا، جو کہ حراست میں لیے گئے افراد کی کل تعداد کے 34 فیصد کے برابر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ حکومتی اداروں نے 12 بہائی مذہب کے خواتین ، 7 گیلک خواتین اور 2 کرد خواتین کارکنان کو گرفتار کیا تھا۔
نیز، اس عرصے کے دوران، سیکورٹی اور حکومتی اداروں کے ذریعہ پورے ایران میں 18 سال سے کم عمر کے کل 5 بچوں کو گرفتار یا اغوا کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ گرفتار ہونے والے تمام بچے پیرانشہر شہر کے کرد شہری تھے۔
*اساتذہ،طلباء اور میڈیا کارکنوں کی حراست*
اس سال نومبر کے مہینے کے دوران اور ہینگاؤ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر تبریز اور مشہد کے شہروں میں 2 طلباء کے ساتھ ساتھ آبادان، فیروز آباد، شیراز، اہواز اور مشہد کے شہروں میں 9 اساتذہ کو گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ ایران کے مختلف شہروں میں حکومتی اداروں نے گزشتہ ماہ کے دوران کم از کم 6 صحافیوں اور میڈیا کارکنوں اور 9 فنکاروں، ادیبوں اور فلمی اداکاروں کو گرفتار کیا ہے۔