لندن (ہمگام نیوز) بلوچ قومی رہنما اور فری بلوچستان مومنٹ کے سربراہ حیربیارمری نے سوشل میڈیا ایکس میں اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ایران اور پاکستان دونوں بلوچ سرزمین کے دشمن اور قابض ہیں۔ بلوچ قوم کے خلاف آپس میں انہوں نے جنگی صف بندی کی ہے اور اب وہ بلوچ عوام کے خلاف مشترکہ فوجی آپریشن کر رہے ہیں۔ یہ ستم ظریفی ہے کہ بلوچستان پر اجنبی قابض قوتیں بلوچوں کو اپنے ہی سرزمین پر اجنبی کہ رہے ہیں۔

بلوچ رہنما نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ان دونوں فاشسٹ قوموں پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ بلوچ کبھی بھی ان کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ ہم اپنی سرزمین کی آزادی تک جدوجہد کریں گے۔ بلوچ رہنما نے کہا کہ بلوچ دشمن متحد ہو رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ہم بلوچ بھی متحدہ محاذ بنا کر دشمن کے خلاف مشترکہ اسٹینڈ لیں۔

بلوچ قومی رہنما کے تازہ بیان کے تناظر میں واضع رہے کہ دیوس میں والڈ اکنامکمس فورم میں ایرانی وزیر خارجہ عبدالحیان اور پاکستان وزیرآعظم کے درمیان ملاقات کے دوسرے دن ایران نے 16جنوری 2024 کو مقبوضہ بلوچستان کے شہر پنجگور میں شہری آبادی پر حملہ کیا جسکی وجہ سے معصوم اور بے گناہ خواتین وبچوں سمیت کئی شہید و زخمی ہوئے تھے جبکہ دوسرے دن 17 جنوری کو پاکستان نے ایرانی زیر قبضہ بلوچستان کے شہر سراوان پر حملہ کیا جس میں دس خواتین وبچوں سمیت شہید اور کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔

 پاکستان نے جنگی نعرہ کے تحت ان حملوں کو ’’مرگ بر سرمچار‘‘ کہا ہے۔ اس جنگی بیانیہ سے یہ واضع پیغام ملتا ہے کہ ایران اور پاکستان بلوچ مزاحمت کو مشترکہ طور پر کچلنے کیلئے متحدہ فیصلہ کرچکے ہیں۔