تہران (ہمگام نیوز) ایک سینئر ایرانی عالم کا کہنا ہے کہ ایران کی 75,000 مساجد میں سے تقریباً 50,000 مساجد بند ہیں، جس میں شرکت کرنے والے ایرانیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے پانچس ہزار مسجد بند ہوگئے ہیں
ایران کی اسلامی حکومت اس حوالے سے شدید تشویش میں مبتلا ہیں ۔ ایرانی ملا رجیم کی بنیاد اسلامی انقلاب کے بنیاد پر رکھی گئی ہیں ۔
اب عبادت میں کم تعداد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے، ابراہیم رئیسی کی انتظامیہ اور ملک کے مدارس کے درمیان رابطہ کار کے طور پر کام کرنے والے محمد ابوالغاسم دولابی نے جمعرات کو کہا کہ یہ تعداد اسلام کے اصولوں کے گرد قائم ریاست کے لیے “پریشان کن داخلہ” ہے۔
خیال رہے کہ ایران میں مذہب کے حوالے سے سخت قوانین نافذ ہیں جس سے لوگ تنگ ہوگئے ایران میں آئے روز خدا کے خلاف جنگ کے نام پر لوگوں کو پھانسیاں اور دیگر سزائیں دی جاتی ہیں۔
حجاب کے معاملے میں خواتین کو تنگ کرنے کے لیے الگ سے اخلاق نام پولیس نے لوگوں خواتین کی تزلیل کی جاتی ہیں اس کی وجہ لوگ مذہب کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں”۔ بشمول “مذہب کے نام پر لوگوں کی تذلیل،” “مذہبی تصورات اور تعلیمات کو غلط بنانا،” اور “لوگوں کو باوقار زندگی سے محروم کرنا اور مذہب کے نام پر غربت پیدا کرنا اس کی اصل وجہ بنی ہے۔
ایرانی عوام حکومت کی طرف سے اسلام کے نام کو اس ظالمانہ آمریت کی بنیاد قرار دینے سے تنگ آرہے ہیں۔ جس کی عکاسی ستمبر کے مہینے سے مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کی تحویل میں موت کے بعد ہونے والے پرتشدد احتجاج سے ہوتی ہے۔ جس میں اس کو حجاب کے نامناسب استعمال کے الزام میں گرفتار کر کے قتل کیا گیا۔ جس کے بعد سے ایران میں بڑی تعداد احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے اور حکومت نے ان مظاہروں کو خدا کے خلاف جنگ کرار دیا اور کئی لوگوں کو گرفتار کرکے پھانسیاں دی گئی ۔