لندن (ہمگام نیوز) ممتاز بلوچ قومی رہنما اور فری بلوچستان مومنٹ کے صدر حیربیارمری بلوچ نے سوشل میڈیا ایکس کے توسط سے ایرانی کی تھیوکریٹک ملا رجیم کے سربراہ کو مخاطب کرتےہوئے کہا ہے خامنہ ای آج جمعہ کے خطبہ کو اپنی توسیع پسندانہ پروپیگنڈہ تقریر کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ اسے مسجد کے بجائے کسی اور جگہ کا انتخاب کرنا چاہیے۔

بلوچ رہنما نے لکھا ہے کہ خامنئی کی استبدادی رجیم نے مسلم دنیا کے محافظ ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے اس خطے کی تمام اقوام پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں، حیربیارمری ہے مزید لکھا ہے کہ عرب الاہواز، بلوچستان اور کردستان کے لاکھوں لوگوں کو ملا رجیم قتل کر چکے ہیں۔

واضع رہے کہ ایران کی رضا شاہ کی حکومت نے 1928 میں مقبوضہ بلوچستان کے مغربی حصے پر فوجی جارحیت کرتے قبضہ کیا اور اس قبضے کو برقرار رکھنے کی خاطرایرانی حکمرانوں کی استبدادی ہتکنڈے روز اول سے جاری ہیں۔ مقبوضہ بلوچستان میں روزانہ کے بنیاد پر مختلف طریقوں سے بلوچ نوجوانوں کو قتل کردیا جاتا ہے مستند رپورٹوں کے مطابق مقبوضہ بلوچستان میں سب زیادہ پھانسیاں دی جار رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ بتایا جاتا ہے کہ ایرانی حکمرانوں کو یہ ڈر ہے کہ بلوچستان میں آزادی کی تحریک اب جڑ پکڑ چکی ہے اور خود ایرانی حکمران بھی یہ اعتراف کر رہے کہ بلوچستان میں آزادی کی تحریک چل رہی ہے۔