تحریر: ڈاکٹر وقار ربان
ھمگام آرٹیکل
ایزوسپرمیا (Azoospermia) پر بات کرنے سے پہلے مادہ تولید (Sperm) کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ بنتا کیسے ہے اور کس طرح سے کام کرتا ہے جسامت کے لحاظ سے سر(Head) جس میں (Nucleus) موجود ہوتا ہے اس کے بعد گردن (Neck) اور آخر میں دُم (Tail) ہوتی ہے یعنی کہ سر سے دُم تک اس کی لمبائی 1/500 انچ ہوتی ہے (Sperm) کا سر نوک دار ہوتا ہے جس کے ذریعے یہ عورت کے بیضے میں باآسانی داخل ہوسکتا ہے۔
اب بات کرتے ہیں کہ مادہ تولید (Sperm) کیسے بنتا ہے کہاں بنتا ہے اور کیسے بیضے تک رسائی پاتا ہے۔ مرد کے خصیوں (Testes) میں مسلسل مادہ تولید (Sperm) پیدا ہوتے رہتے ہیں۔ خصیے (Testes) جہاں (Sperm) پیدا ہوتے ہیں اور اس عمل کو (Spermatogenesis) کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد (Epididymis) ہے جو کہ ایک نالی نما تھیلی ہوتی ہے اور یہ دونوں خصیوں پر لگی ہوتی ہے جہاں پر پختہ مادہ تولید (Mature Sperm) منتقل یا جمع ہوتے ہیں۔ اس کے بعد ہمارے پاس (Vas Deferens) کی نالی نما ساخت ہے جو کہ (Epididymis) کے ساتھ لگی ہوتی ہے اور یہاں سے پختہ مادہ تولید (Mature Sperm) لے کر (Seminal Vesicle) تک پھیلی ہوئی ہے اور یہاں سے (Ejaculatory Duct) اور (Urethra) کے ذریعے (Sperm) جسم سے نکل جاتے ہیں۔ اب اگر کسی شادی شدہ جوڑے میں جنسی تعلقات قائم ہونے کے باوجود بچے کی پیدائش نہیں ہورہی تو اس مسئلے کو بے اولادی ، بانجھ پن (Infertility) کا نام دیا جاتا ہے جس کے پیچھے بہت ساری وجوہات کارفرماہیں۔ ایک عورت کے بیضے (Ovaries) یا دیگر خرابیاں جبکہ مرد کے مادہ تولید (Sperm) یا اس کے علاوہ دیگر مسائل شامل ہوسکتے ہیں جن میں (Azoospermia) بھی ایک خطرناک مسئلہ ہے جہاں پر مرد میں مادہ تولید (Sperm) بالکل موجود ہی نہیں ہوتا یعنی (Sperm Count Zero) آرہا ہوتا ہے۔
ایزوسپرمیا (Azoospermia) کی مختلف اقسام ہیں جن میں
Pre-Testicular Azoospermia
Testicular Azoospermia
Post Testicular Azoospermia
شامل ہیں
ان اقسام کے پیچھے مختلف وجوہات ہوتی ہیں جیسا کہ Pre-Testicular Azoospermia وہ قسم ہے جس میں خصیوں (Testes) سے لے کر (Ejaculatory Duct) یا (Urethra) تک مادہ تولید کی نالیوں میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوتی بلکہ مادہ تولید (Sperm) کے پیدا ہونے کے عمل میں مسئلہ ہوتا ہے جو کہ موروثی بیماریوں (Genetic Disorders) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ان بیماریوں میں (Kallman Syndrome) شامل ہے جہاں پر جسم (Gondotropin Releasing Hormone) بنانے کے عمل میں رکاوٹ یا نقص پیدا کردیتا ہے۔ دماغی مسائل (Brain Disorders) اور خاص طور پر پچوٹری غدود (Hypothalamus/Pituitary Gland)کی خرابیاں، تابکاری (Rays/Chemotherapy) یا پھر کچھ ادویات اس قسم کا مسئلہ (Azoospermia)
پیدا کرسکتا ہے۔
Testicular Azoospermia
یہ بھی وہ قسم ہے جس میں مادہ تولید کی نالیوں میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوتی بلکہ اس میں خصیوں (Testes) کے اندر بذات خود مسائل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے تولیدی مادے (Sperm) پیدا ہی نہیں ہوپاتے کیونکہ خصیے ہی تو مادہ تولید (Sperm) کا کارخانہ ہوتا ہے۔ #DrWaqarRabbani
اس کی وجوہات میں (Anorchia) یعنی کہ خصیے (Testes) موجود ہی نہیں یا پھر (Cryptorchidism) ہے جس کا مطلب کہ خصیے (Testes) نیچے تھیلی (Scrotum) میں ہی نہیں اترے، (Sertoil Cell-Only Syndrome) جس میں خصیے (Testes) تولیدی مادے (Sperm) نہیں بنا پارہے ہوتے، (Spermatogenic Arrest) جس میں خصیے (Testes) (Mature Sperm) نہیں بنا سکتے، (Y Chromosome Deletion) جس میں (Y) جینیاتی خلیے chromosome پر مادہ تولید (Sperm) پیدا کرنے والے جین (Genes) کے اہم حصے غائب ہوتے ہیں،
(Klinefelter Syndrome)
جو کہ پیدائشی بیماری ہے جس میں جنیاتی مسئلہ ہوتا ہے یعنی (XY)کروموسومز کی جگہ (XXY) کروموسومز ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے افراد میں مردانہ صلاحیتوں کا فقدان ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ غیر پیدائشی وجوہات میں (Mumps Orchitis), (Malaria), (Radiation), (Chemotherapy),
(Tumors), (Chemicals), (Vericocele)
یا ادویات وغیرہ اس کی ممکنہ وجوہات میں ہوسکتی ہیں۔
Post Testicular Azoospermia
جیسے (Obstructive Azoospermia)
بھی کہا جاتا ہے جو کہ 40% کیسوں میں موجود ہوتا ہے اس میں عام طور پر(Epididmis)، (Vas Deferens) یا پھر (Ejaculatory Duct) میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہوتی ہے جس کے زریعے مادہ تولید (Sperm) خصیوں (Testes) سے آگے سفر کرتی ہے۔ جب ان نالیوں یا راستے میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ پیدا ہوگی تو مادہ تولید (Sperm) کانکلناممکن نہیں ہوسکے گا جس کے پیچھے بہت ساری وجوہات ہیں جن میں چوٹ (Injury)، زخم یا سوزش
(Infection or Inflammation)،
مثانے کی سرجری(Pelvic Surgery)، رسولی (Cyst)، مردوں میں (Vesectomy) جس میں مادہ تولید کی نالی (Vas Deferens) کو بند کردیا جاتا ہے، یا اس کے علاوہ ایک پیدائشی بیماری ہے (Cystic Fibrosis) جس میں (Vas Deferens) یا تو موجود نہیں ہوتا یا پھر اس کی بناوٹ یا کوئی رکاوٹ موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے مادہ تولید (Sperm) کا راستہ بند ہوتا ہے۔
روایتی ادویات میں میں اگر تو (Azoospermia) کے پیچھے کوئی رکاوٹ ہو تو جراحی کے ذریعے اسے کھولنے کی کوشش کی جاتی ہے اس کے علاوہ اگر (Hormone) کی کمی ہو تو اس کی کمی پوری کرنے کے لیے ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ دیگر مسائل کا کوئی خاص علاج موجود نہیں ہے۔
متبادل کے طور پر ہومیوپیتھک ادویات جو کہ پوری دنیا میں دوسرا بڑا طریقہ علاج ہے اس میں بھی دنیا بھر کے ہومیوپیتھ (Azoospermia) پر ریسرچ کررہے ہیں اس میں بھی مختلف وجوہات کو مدنظر رکھ کر ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے جن میں اگر ہم بات کریں (Pre-Testicular Azoospermia) کی تو اس کی وجوہات کو ہومیوپیتھک ادویات سے دور کیا جاسکتا ہے اور ایسے کیسز میں کامیابی کی شرح بہت زیادہ ہے یعنی کہ اگر اس قسم میں وجہ معلوم کی جائے کہ آیا (Hypothalamus/Pituitary Gland) یا تابکاری شعاعوں کی وجہ سے مسئلہ ہے تو ان وجوہات کو ہومیوپیتھک ادویات سے دور کیا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد (Testicular Azoospermia) ہے جس میں خصیوں (Testes) کے اندر نقص ہوتا ہے اب اگر یہ نقصان (Mumps Orchitis)، (Malaria)،(Radiation)،(Tumors) کی وجہ سے ہے تو اس میں کامیابی کی شرح بہت زیادہ ہے یعنی ان وجوہات کی وجہ سے پیدا شدہ (Azoospermia) کو ہومیوپیتھک ادویات سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے اگر پیدائشی (Genetic Disorders) کی وجہ سے ہے تو اس میں کامیابی کی شرح کم ضرور ہوجاتی ہے لیکن اُمید موجود ہے کہ کیسز ٹھیک کیے جاسکتے ہیں جس پر پاکستان، ہندوستان سمیت دنیا بھر کے ہومیوپیتھس بھی کام کررہے ہیں۔
آخر میں اگر (Post Testicular Azoospermia)کی بات کی جائے جیسے (Obstructive Azoospermia) یعنی کہ رکاوٹی ایزوسپرمیا بھی کہا جاتا ہے اور زیادہ تر کیسز اسی کے ہوتے ہیں یعنی کہ 40%کیسز میں یہ قسم پایا جاتا ہے جس کیا علاج ہومیوپیتھک ادویات کے ذریعے بالکل کیا جاسکتا ہے اور اس کی کامیابی کی شرح بہت زیادہ ہے صرف (Cystic Fibrosis) کے اگر اس پیدائشی بیماری میں محض رکاوٹ ہو تو دور کی جاسکتی ہے لیکن اگر منی کی نالی (Vas Deferens) ہی موجود نہیں تو پھر کوئی اُمید نہیں۔ اس قسم میں جہاں بھی رکاوٹ ہو وہ دور کی جاسکتی ہے چاہے یہ رکاوٹ پیدائشی ہو، کسی زخم یا جنسی منت شدہ (Sexually Transmitted Disease) کی وجہ سے ہو جو کہ ان معاملات میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے، یا اگر چوٹ، رسولی یا کسی اور وجہ سے ہو تو کسی بھی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی زیرنگرانی میں ادویات کا استعمال کرکے ان مسائل کو دور کیا جاسکتا ہے۔