Homeآرٹیکلزایک مہربان اور بہادر شہید سرمچار کے بارے میں

ایک مہربان اور بہادر شہید سرمچار کے بارے میں

تحریر : حمید بولانی

ھمگام آرٹیکلز

جب پہلی بار بولان کے بلند و بانگ اور پُرآشوب پہاڑوں میں ہماری ملاقات شہید کوڑا عرف شادی خان سے ہوئی تو ایسا لگا کہ خدا نے ہمیں اپنے ایک جانے پہچانے اور کسی بچھڑے یار سے ملایا ہے اگرچہ اس سے قبل شہید کوڑا سے شناسائی تھی اور نہ کبھی ملاقات ہوئی تھی۔

 متوسط قد و قامت، بڑی بڑی آنکھیں اور ہنستا مسکراتا چہرے کے پیچھے کوئی یہ تصور ہی نہیں کرسکتا تھا کہ شہید کوڈا ان سنگلاخ پہاڑوں میں پھلا بڑا ایک مضبوط اور بہترین گوریلا جنگجو ہے جنہوں نے اس تحریک کی وساطت سے بلوچستان میں کئی جنگی محازوں پر دشمن فوج کو ناکوں چنے چبواکر شکست و ریخت میں مبتلا کردیا تھا۔

بلوچ قومی جنگوں اور بولان کے ان سنگلاخ پہاڑوں میں شہید کوڑا جیسے عظیم و بہادر ساتھی کی سب سے بڑی خاصیت یہ تھی کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی کیساتھ ساتھ اپنے دلچسپ خیالات و خوش مزاجی سے ہر ساتھی کو خوش اور پُرجوش رکھنے میں ماہر تھا۔ وہ ساتھیوں کیلئے ایک بہترین انسپائریشن تھا۔ ہر وقت ساتھیوں کے حوصلہ بڑھاتے تھے۔ اس ضمن میں ان کا تکیہ کلام تھا کہ ”جنگ خود ایک خوف زدہ عمل اور تسلسل ہے۔ اگر اس عمل اور تسلسل میں آپ خوش ہو، مضبوط قوت ارادی کے حامل ہو، تو توانائی و بڑھوتری آپ کی مقدر بن جائے گی اور اگر اس خوفزدہ اور پُرخطر عمل کے دوران آپ اپنے حواس پر قابو نہ پائیں گے تو یہ دھیرے دھیرے آپ کو زہنی طور پر کمزور کردیتا ہے اور یہ کمزوری دشمن کی جیت کو یقینی بنا دیتی ہے۔”

گوریلا جنگ میں سخت ڈسپلن کی بہترین علامت شہید کوڑا بولان سمیت دوسرے جنگی محازوں پر ہمیشہ اپنے فرائض اور کاموں میں مصروف عمل رہتا تھا۔ سردی کی سخت لہر ہو یا دم تھوڑنے والی گرمی ہو، شہید کوڑا کبھی روکا نہیں، کبھی تھکا نہیں۔ شہید کوڑا نے کبھی جہد سے مفاہمت کی اور نہ ہی اس کا رفتار سست پڑا۔ اور سب سے بڑی دلچسپ بات، جب انھوں نے 2011 کو قومی فوج بی ایل اے میں شمولیت اختیار کیا تو اس وقت سے شہادت کے دنوں تک وہ ایک تسلسل کے ساتھ جنگی محازوں پر بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں ۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ راجی آجوئی کے راہ اور جہد میں ہر لمحہ پُر خطر ہوتا ہے جس میں ایک سپائی کے لئے سب سے ضروری چیز اسکی اپنی جان و جہد میں شامل تمام تر ساتھیوں سمیت تنظیمی مال مَڈی کی حفاظت ہے۔ اس عمل میں شہید کوڑا کا کردار نمایاں تھا۔ اس نے احتیاط کا دامن کبھی نہیں چھوڑا۔ اس کے علاوہ، مالی مشکلات میں شھید نے ہر طرح کی مدد و کمک دینے کی حتیٰ الوسعٰ کوشش کی، انہی دنوں میں کچھ ساتھی بامبور سے سیاہ کوہ میں ایک خاص مِشن کیلئے جارہے تھے۔ ایک دن بعد شھید کوڑا کو پتا چلا کہ دوست کچھ ضروری کام کیلئے سیاہ کوہ میں جا رہے ہیں تو شھید اکیلے تیار ہوا اور سیاہ کوہ میں انھیں حفاظت کے تحت پہنچایا۔

 شھید کوڑا ایک انتہائی دلیر اور بھادر سرمچار تھا۔ اس نے قومی جہد میں کبھی بھی کمزوری اور بزدلی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ہر وقت بہادری کیساتھ لڑا، بہادری کیساتھ سخت حالات کا سامنا کیا، مشکلات اور چیلنجز کا مقابلہ کیا۔

شہید کوڑا عرف شادی خان 26 نومبر 2022 صبح 6 بجے قابض ایرانی کامازی ڈرون طیارے نے حملہ کرکے بی ایل اے کے 8 سرمچار کو شھید کردیا۔ جن میں سے ایک جان باز اور انتہائی بھادر سپاہی شھید کوڑا بھی شامل تھا۔ جس نے بلوچ فرزندوں کیلئے بہادری، کمٹمنٹ، سخت ڈسپلن اور دشمن کے خلاف دیدہ دلیری کیساتھ لڑنے کا پیغام بطور میراث چھوڑا۔

Exit mobile version