لندن (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ (ایف بی ایم) نے برطانیہ کی بڑی سیاسی جماعتوں کو بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جبری گمشدگیوں کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ایک ماہ طویل مہم کا آغاز کیا۔ یہ مہم 30 اگست کو ایڈنبرا میں اسکاٹش نیشنل پارٹی (SNP) کی سالانہ کانفرنس کے دوران شروع ہوئی۔

 کارکنوں نے ایس این پی کے ارکان کو بریفنگ دی اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی، جبکہ بلوچستان کی آزادی کے حق میں پٹیشن کے لیے دستخط بھی حاصل کیے۔

مہم کا دوسرا مرحلہ 14 ستمبر کو برائٹن میں ہوا، جہاں لبرل ڈیموکریٹس کی قیادت کو بلوچستان کی تاریخ اور اس کی ایران اور پاکستان سے آزادی کی جدوجہد سے آگاہ کیا گیا۔ اس مرحلے میں خاص طور پر لبرل ڈیموکریٹس کے سابق رہنما لارڈ سر ونس کیبل اور ٹم فیرون شامل تھے۔ یہ مرحلہ 17 ستمبر کو اختتام پذیر ہوا۔

اس کے بعد مہم لیورپول منتقل ہوئی، جہاں 22 سے 25 ستمبر تک لیبر پارٹی کے اراکین اور عہدیداران کو بلوچستان کے قومی مسئلے پر آگاہ کیا گیا۔ ایف بی ایم کے کارکنوں نے برطانیہ کے اٹارنی جنرل اور خارجہ امور کے وزراء سمیت برطانوی اور بین الاقوامی نمائندوں کو بریفنگ دی۔ اس دوران بلوچستان کی آزادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں ہزاروں پمفلٹ تقسیم کیے گئے۔

اس مہم کا مقصد برطانیہ کی سیاسی جماعتوں اور بین الاقوامی سطح پر بلوچستان کی جدوجہد کو اجاگر کرنا تھا، تاکہ وہاں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دلائی جا سکے اور بلوچستان کی آزادی کی حمایت حاصل کی جا سکے۔