دزاپ(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق حالیہ ہفتوں میں ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے جنوبی علاقوں خصوصاً چابہار اور دشتیاری شہروں میں بہت سے شہری ڈینگی بخار میں مبتلا ہو چکے ہیں اور حکام نے اس معاملے کے بارے میں ناقص معلومات فراہم کی ہیں جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ .
اس سلسلے میں موصولہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ چابہار کے امام علی اسپتال میں مریضوں کو داخل کرنے کے لیے سہولیات اور بستروں کی کمی کی وجہ سے چابہار فیکلٹی آف میڈیکل سائنسز کے عہدیداروں نے بعض صورتوں میں مریضوں کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کیا۔ ان مریضوں کے علاج کا حل صرف سیرم کے انجیکشن سے تھا اور مزید خدمات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 25 دسمبر 2024 بروز بدھ چابہار فیکلٹی آف میڈیکل سائنسز کے شعبہ صحت کے شعبہ امراض کے سربراہ “فرامرز مبارکی” نے کہا کہ چابہار اور اس کالج کے زیراہتمام شہروں میں ڈینگی بخار کے 834 مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے، جن میں سے 96 فیصد مریضوں کا تعلق چابہار شہر سے ہے۔”
یہ بھی واضح رہے کہ بخار، سر درد، کمر میں درد، آنکھوں کے پیچھے درد، دانے اور جلد کی الرجی اور بعض صورتوں میں بالخصوص مسوڑھوں سے خون آنا ڈینگی بخار کی اہم علامات میں س
ے ہیں۔