دزاپ(ہمگام نیوز ) رپورٹ کے مطابق بروز جمعہ کو مقبوضہ بلوچستان کی سول رجسٹری کے ڈائریکٹر جنرل علی رحمتی نے 24 دسمبر بروز منگل تسنیم خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس بلوچستان میں مرنے والوں کی اوسط عمر کی تعداد تقریباً 50 سال ہے، جب کہ یہ تعداد قومی سطح پر 66 سال بتائی گئی ہے۔
بلوچستان کی سول رجسٹری کے ڈائریکٹر جنرل علی رحمتی نے کہا: “صوبے میں مرنے والوں کی اوسط عمر قومی اوسط سے تقریباً 16 سال کم ہے۔ یہ اعدادوشمار اس خطے میں صحت و تندرستی اور رہن سہن کی ناگفتہ بہ حالت کو ظاہر کرتے ہیں اور سال کے آغاز سے اب تک صوبے میں 18,546 شادیاں رجسٹر کی جا چکی ہیں۔ مردوں کی شادی کی اوسط عمر 20-24 سال اور خواتین کی 19-20 سال ہے۔
بلوچستان کی سول رجسٹری کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ “اس سال طلاق کے اعدادوشمار 2,806 واقعات تک پہنچ گئے، جن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 فیصد کمی آئی ہے، اور بلوچستان کی آبادی کا تقریباً 63 فیصد نوجوان ہے، اور بلوچستان میں طلاق کی شرح 4 فیصد کم ہے۔ ملک کا سب سے کم عمر لوگوں کا صوبہ سمجھا جاتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: “صوبے کی آبادی 3 لاکھ 337 ہزار 534 افراد تک پہنچ گئی ہے اور سراوان شہر میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور سیستان کے علاقے کی آبادی میں سب سے کم اضافہ ہوا ہے اور اب تک صوبے میں پیدائشی سرٹیفکیٹ کے بغیر 172 افراد کو پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔ اور 1694 کیس زیر غور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: “تقریباً 298,000 لوگ سمارٹ نیشنل کارڈ حاصل کرنے کے اہل ہیں، جن میں سے 99.5 فیصد نے اب تک اندراج کرایا ہے۔ ان میں سے 30,000 قومی کارڈ ابھی تک درخواست دہندگان کو موصول نہیں ہوئے ہیں، اور صوبے میں تقریباً 900,000 پرانے پیدائشی سرٹیفکیٹ ہیں جنہیں اگلے تین سالوں میں تبدیل کرنا ضروری ہے۔”
بلوچستان میں متوفی کی اوسط عمر میں کمی صوبے میں صحت، غذائیت، طبی انفراسٹرکچر اور طبی خدمات تک رسائی کے لیے ایک انتباہ ہے۔ یہ اعدادوشمار صوبے میں صحت عامہ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے حکام کی فوری توجہ اور آپریشنل اور تفصیلی منصوبہ بندی کی ضرورت کو دوگنا کردیتا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بلوچستان میں قابض ایران دانستہ طور پر بلوچ عوام کو ہر بنیادی سہولیات ، انفراسٹرکچر ، دیگر ضروریات سے محروم کرتا آ رہا ہے ۔