کوئٹہ (ہمگام نیوز)چار سالہ بی ایس پروگرام کو آگے چل کر انہی اساتذہ نے کامیابی سےچلانا ہے۔ڈویژنل صدور۔بیان کوئٹہ ( پریس ریلیز ) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے ڈویڑنل صدورنے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ کالجز میں خدمات سرانجام دینے والے لائبریرینز کا سروس اسٹریکچر کی عدم موجودگی اور کالج اساتذہ کے اگلے گریڈز میں ترقیوں 12 سے 14 سال تک تاخیر کو مدنظر رکھ کر مالی نقصان بچانے کیلئے 2009 سے حکومت بلوچستان نے کالج اساتذہ و لائبریرینز کو ٹائم اسکیل پروموشن دیا لیکن 2019 اور اس کے بعد بھرتی ہونے والے نئے لیکچررز کے لیے ٹائم اسکیل کا خاتمہ ایک المیے سے کم نہیں۔
کالج اساتذہ جو پہلے سے انتہائی نامساعد حالات میں بلوچستان کے طول و عرض میں بنیادی سہولیات کے بغیر خدمات سرانجام دے رہے ہیں ٹائم اسکیل کے خاتمےکے بعد لیکچررشپ چھوڑ کر دوسرے محکموں حتی کہ محمکہ ایس اینڈ جی اے ڈی میں اسسٹنٹ لگنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ جو کہ بلوچستان میں نظام تعلیم اور درس و تدریس کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ، چیف سیکریٹری بلوچستان ، کابینہ اراکین سمیت کالجز ڈیپارٹمنٹ کے علاوہ تمام متعلقہ محکموں سے اپیل کی ہے کہ نئے لیکچرراوں اور کالج لائبریرین کے لیے اس سے اچھا موقع کیا ہوسکتا تھا کہ جہاں ہم پوری دنیا کے شانہ بشانہ چلنے کے لیے چار سالہ بی ایس پروگرام کو کامیابی سے آگے بڑھانے کی نیت رکھتے ہیں وہیں جدید علوم سے آراستہ نوجوانوں کے لیے تعلیم جیسے مقدس ادارے میں روزگار کی کشش کو ختم کررہے ہیں جو نہایت افسوس ناک ہے جس کی وجہ سے اب تک ریکارڈ تعداد میں نئے لیکچررز نے دیگر مقابلے کے امتحانات دے کر اس ڈیپارٹمنٹ کو چھوڑنا شروع کردیا ہے۔
بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے ڈویژنل صدور نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ چیف سیکریٹری بلوچستان اپنی خصوصی دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے ٹائم اسکیل پروموشن کے فوائد اساتذہ کو پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ریگولر پروموشن سمیت ٹائم اسکیل پروموشن پر ملازم دوست پالیسیوں کا آغاز کریں گے تاکہ بلوچستان بھر میں کالج اساتذہ میں پھیلی اس بے چینی کو دور کیا جاسکے ۔
انہوں نے کہا کہ چار سالہ بی ایس پروگرام جیسے انقلابی پروگراموں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے اس شعبے کو ہر لحاظ سے پرکشش اور محفوظ بنایا جانا سب سے بڑا قدم ہوگا۔ بیان میں بلوچستان کے کالجوں اور کالج اساتذہ اور لائبریرین کے لیے جامع اور مفید پالیسیوں کو ترتیب دینے پر زور دیتے ہوئے 2019 کے بعد تعینات مرد و خواتین لیکچررز اور کالج لائبریرین کے لیے ٹائم اسکیل کی محرومی کو نا انصافی قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر بحال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔