Homeخبریںبلوچ لبریشن آرمی کی سال 2014 کی کارروائیوں کی تفصیل

بلوچ لبریشن آرمی کی سال 2014 کی کارروائیوں کی تفصیل

کوئٹہ ( ہمگام نیوز)02جنوری 2014: بلوچ کش مافیا کے کارندے سعودکو ہلاک کیا، ویڈیو سامنے آئے گی،
پنجگور میں ایف ڈبلیو او کے کیمپ پر حملہ کرکے نقصان پہنچایااور خاران
میں وزیر خان نامی منشیات فروش کے گھر پر حملہ کیا۔
09جنوری2014: خاران کے علاقے پتکن میں پاکستانی فورسز کے کیمپ اور لجے کراس
پر واقع چوکی پر حملہ کرکے سات ہلاک کیے۔
11جنوری2014: پنجگور ائیرپورٹ کے وی آرآئی سسٹم پر حملہ کرکے مشینری کو آگ 
لگا دی، دو اہلکار گرفتار کیے۔ 
17جنوری2014: پنجگور رخشان ندی میں فورسز پر حملہ ایک ہلاک، پنجگور پی ٹی وی 
اسٹیشن پر حملہ کیا ۔ جئیند بلوچ
25جنوری2014: کرمووڈھ میں فورسز پر حملہ کرکے دو اہلکار ہلاک کیے۔
03فروری2014 : پنجگور چتکان بکرا پڑی کے قریب ایف چوکی پر راکٹوں سے حملہ تین
اہلکار ہلاک متعدد زخمی۔
04فروری2014: پنجگورسند سر گریڈ سٹیشن میں واقع ایف سی چوکی پر حملہ ، ایک اہلکار ہلاک۔
11فروری2014: سبی تلی میں پاکستانی فورسز کے کانوائے پر حملے میں دس اہلکار ہلاک سات زخمی۔ 
12فروری 2014: پنجگور میں پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملے میں پانچ اہلکار ہلاک متعدد زخمی۔
25فروری2014: پنجگور میں ایف ڈبلیو او کے کیمپ پر حملے میں دو اہلکار ہلاک متعدد زخمی۔
27فروری2014: چچی کچ اور کوہلو میں فورسز پر حملوں میں تین اہلکا ر ہلاک اور دو زخمی کئے ۔ 
01مارچ2014 : کوہلو سپیڈ چوک پر پاکستانی فورسز کے چوکی پر حملہ کرکے تین اہلکار ہلاک اور دو زخمی کردیے۔ 
02مارچ2014 : پنجگور سوراپتنگ میں فورسز کے قافلے پر حملے میں پندرہ اہلکار ہلاک کئے۔ 
04مارچ 2014: نوشکی ڈی سی آفس پر دستی بم سے حملہ کیا۔
05مارچ 2014: چمالنگ میں کوئلہ کے زخائر کے تلاش کے لیے مری متعبرین کی جانب سے بلائے
گئے اجلاس پر حملہ کیا تین اہلکار ہلاک کچھ مری متعبرین بھی زخمی ہوئے،
اتوار کے روز بارکھان کنگری میں کوئلہ لے جانے والے ٹرک کو ناکارہ بنا دیا۔
10مارچ 2014 : حب میں ریاستی مخبر ابراہیم کو ہلاک کیا۔
20مارچ 2014 : نوشکی بازار بینک کے قریب ریاستی خفیہ ادارے کی گاڑی پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔ 
30مارچ 2014 : سوراب میں ریاستی ڈیتھ سکواڈ کے کارندے عبید، حافظ قیوم کو انکے ساتھیوں
سمیت ہلاک کیا، چمالنگ میں کوئلہ لے جانے والے ٹرک پر حملہ کرکے دو ڈرائیو ر
ہلاک کئے۔ 
30مارچ 2014 : خاران میں پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے بھاری نقصان پہنچایا۔ 
1اپریل 2014: بولان میں لاہور سے کوئٹہ آنے والی اکبر بگٹی ایکسپریس پر ٹرین پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔
4اپریل 2014 : خاران میں پاکستانی فورسز کے کیمپ پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔ جئیند بلوچ
6اپریل 2014: اوستہ محمد میں خفیہ اداروں کے لئے کام کرنے والے آبادکار 
کے دکان پر حملہ کیا ۔
8 اپریل 2014: قلات میں پاکستانی فورسز کا بی ایل اے کیمپ پر حملہ جھڑپیں
کئی اہلکار ہلاک و زخمی، ہیلی کاپٹر حملے میں تباہ۔
10اپریل2014: قلات آپریشن میں تین جانثار امیرالملک،شیرااور گزین بلوچ 
نے دشمن سے مقابلہ کرکے شہید ہوگئے۔
14 اپریل2014: خاران میں ایف سی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کیا اور سبی میں مخبر شیر علی مری کو قتل کیا۔
17اپریل2014: پنجگور قلم چوک پر فورسز کے چیک پوسٹ پر راکٹوں سے
حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔
25اپریل2014: 19اپریل کو پنجگور میں ایف سی چیک پوسٹ اور22اپریل
کو حب میں سیمنٹ فیکٹری کے گاڑی پر حملہ کیا۔ جئیند بلوچ
15مئی 2014: تمام جنگی قوانین اور اصولوں کی پاسداری کا اپنا اولین ترجیع سمجھتے ہیں ۔
16مئی 2014: چمالنگ میں فورسز پر حملہ کرکے تین اہلکار ہلاک و متعدد کو زخمی کردیا۔
17مئی 2014: چمالنگ کوئل فیلڈ ایریا میں فورسز پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔
18مئی 2014: پنجگور میں خفیہ اداروں کے دو سرف گاڑیوں پر ریموٹ کنٹرول بم 
سے حملہ کیا مزکورہ اہلکار پنجگور میں تعلیمی اداروں کے بندش میں ملوث 
تھے، کوئٹہ میں جانو نامی مخبر کے ٹھکانے پر حملہ کیا۔
25مئی 2014: چمالنگ میں حملہ کرکے افسر سمیت پانچ اہلکار ہلاک کیے۔
27مئی 2014: قلات پولیس لائن پر ایف سی کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا۔
30مئی 2014: کوہلو میں فورسز پر حملہ، کالابو اچوکی پر حملے میں تین اہلکار ہلاک جبکہ
چچی کچھ میں دو اہلکار ہلاک۔
05جون2014 : کوہلوکاہان کے درمیانی علاقے میں فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ کر
کے دو اہلکاروں کو ہلاک اور سات کو زخمی کردیا۔
18جون 2014 : موسی خیل کے علاقے کنگری میں ایک حملے میں فورسز کے چار اہلکار ہلاک کئے۔
21جون 2014: ایڈوکیٹ سخی سلطان کو ایڈوکیٹ زمان مری کے قتل کے بدلے قتل کیا۔ 
26جون 2014: نوشکی میں B&R کے ملازم سجاد حسین کو قتل کیا جو آایس آئی کے پے رول 
پر تھاجوکہ لوب پروفائل میں کام سر انجام دے رہا تھا۔ 
01جولائی2014: دوست محمد یوسف اور عبداللہ پرکانی کو قتل کیا جنکا تعلق ایف سی کے نیٹ ورک سے تھا۔
12جولائی2014: قلات میں قومی غدا ر کوہی خان مینگل کے نائب رحیم بخش کو بیٹے سمیت قتل کیا۔ 
18جولائی2014: کوئٹہ جوائنٹ روڈ پر خفیہ اداروں کے ٹھکانے پر حملہ کرکے چار اہلکار زخمی کیے۔
25جولائی2014: پارود کیمپ کے ہیلی بور آپریشن کے اہم مخبر بنگل کو گرفتار کرلیا۔ 
28جولائی2014: تمپ میں ایف سی کیمپ پر حملہ کرکے بھاری نقصان پہنچایا۔ 
02اگست2014: نوشکی میں ایک آبادکار کو ہلاک کیا۔
05اگست2014: کولپور دشت میں شادیان مری نامی مخبر کو ہلاک کیا۔
09اگست2014: کوئٹہ ہزارگنجی میں گیس پائپ لائن کو دھماکے سے اڑیا۔ 
12اگست2014: خاران میں پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں پرحملہ کرکے دو اہلکار ہلاک کردیے۔
13اگست2014: کوئٹہ چھاونی پر راکٹوں سے حملہ کیا،پنجگور میں بیک وقت ایف سی کیمپ اور
چیک پوسٹ پر حملہ کرکے فورسز کو نقصان پہنچایا،کوئٹہ پٹیل روڈ پر قابض ریاست کے
نام نہاد جشن آزادی کے تیاریوں میں مصروف افراد کو نشانہ بنایا،کوئٹہ پرنس روڈ پر 
پاکستانی جھنڈے فروخت کرنے والوں کو ٹائم بم سے نشانہ بنایا
13اگست 2014: کوئٹہ پرنس روڈ پر پاکستانی جھنڈے فروخت کرنے والوں کو ٹائم بم سے نشانہ بنایا۔
14اگست2014: زیارت ریزیڈنسی پر راکٹوں سے حملہ کیا۔
14اگست2014: ہرنائی میں پاکستانی فورسز کے کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔
14اگست2014: کاہان میں ایف سی کیمپ پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔
14اگست2014: کوہلو میں ایف سی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔
14اگست2014: کوئٹہ جوائینٹ روڈ پر پاکستانی پرچم فروخت کرنے والوں پر دستی بم سے حملہ کیا۔ 
15اگست2014: قلات غوث آباد میں پاکستانی فورسزاور پولیس کے چیک پوسٹس پر راکٹوں اور گرنیڈ سے حملہ کیا۔
17اگست2014: 14اگست کی شب مشکے گجر میں ایف سی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔ 
17اگست2014: دالبندین میں ایف سی کے لائنس نایک اور ایک آبادکار کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیاجبکہ 6اپریل کو آئی ایس آئی کے ملازم طاہر پپو کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔
20اگست2014: 17اگست کے دن مشکے گرجک میں ایف سی قافلے پر حملہریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔
22اگست2014: حب میں غریب عوام کو تنگ کرنے اور آزادی پسندوں کے راہ میں رکاوٹ ببنے والے دو پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔ 
23اگست2014: کوئٹہ میں ڈاکٹر سجاد اپنے کلینک کو خفیہ اداروں کے مقاصد کے لئے استعمال کررہا تھا ،ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
06ستمبر2014: نوشکی احمد وال میں ایف سی کے ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔
13ستمبر 2014: خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ ڈاکٹر حمید بشیر کو قتل کیا۔
17ستمبر2014: فورسز کے دو اہلکاروں کو کیمپ سے چیک پوسٹ جاتے ہوئے نشانہ بنایا، ایک ہلاک دوسرا زخمی ہوا۔ 
18ستمبر2014: نوشکی میں خفیہ اداروں کے دفتر پر دستی بم سے حملہ کرکے دو کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا۔
10اکتوبر2014: نوشکی میں خفیہ اداروں اور ایف سی کیمپ پر راکٹوں ، گرنیڈ لانچروں سے حملہ کرکے فورسز کو نقصان پہنچایا۔ 
10اکتوبر2014: 5اکتوبر کومشکے لکی میں ایف سی کے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا ۔
12اکتوبر2014: کوئٹہ میں پاکستانی فورسز کے قافلے پر دستی بموں سے حملہ کیا جسکے بعد فائرنگ کے تبادلے میں متعدد اہلکار ہلاک ہوئے۔
12اکتوبر2014: قلات میں ریاستی ڈیتھ سکواڈ اہلکار قادر رئیسانی کو قتل کیا ۔ 
14اکتوبر2014: مند میں پاکستانی فورسز چیک پوسٹ پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ جئیند بلوچ
19اکتوبر2014: لورلائی کے علاقے گھنسڑی میں ایف سی کے کیمپ پر خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ جئیند بلوچ
24اکتوبر2014: کوئٹہ قمبرانی روڈ پر ایف سی کانوائے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ کرکے تین اہلکار کو ہلاک کیا۔ میرک بلوچ
31اکتوبر2014: مشکے کے علاقے میھی میں پاکستانی فورسز پر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔ جئیند بلوچ
1نومبر2014: نوشکی میں پاکستانی فورسز کے کیمپ پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔ جئیند بلوچ
7نومبر2014: مشکے کلر میں باردوی سرنگ بچھاکر ایک اہلکار کو ہلاک کیا اور میھی کے علاقے میں ایک اہلکار کو ہلاک کیا۔ جئیند بلوچ
13نومبر2014: کوئٹہ عثمان روڈ پر آئی ایس آئی کے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ کرکے پانچ اہلکار ہلاک کئے اسکے علاوہ سریاب میں آپریشن کروانے والے اہم مخبر علی اکبر مگسی کو بھی نشانہ بنایا۔ میرک بلوچ
14نومبر2014: مستونگ میں پاکستانی فورسز کے کیمپ پرراکٹوں سے حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔ جئیند بلوچ
17نومبر2014: مشکے لڈو میں بارودی سرنگ بچھا کر فورسز کے گاڑی کو نشانہ بنایا جسمیں دواہلکار ہلاک وکچھ زخمی ہوئے۔ جئیند بلوچ
2 دسمبر2014: ریاستی مخبر عصا کو فائرنگ کرکے قتل کیاجونوجوانوں کے اغوا و قتل میں ملوث تھا۔ جئیند بلوچ
7دسمبر2014: کوہستان مری میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے بچے اور خواتین شہید ہوئے۔ آزاد بلوچ
14دسمبر2014: حب میں ریاستی مخبر اور غدار زیب زہری کے دست راست مامو ززہری کو قتل کیا۔ جئیند بلوچ
26دسمبر2014: کوئٹہ پرنس روڈ پر خفیہ اداروں کے گاڑی پر بم حملہ کیا، دھماکے کا دوسرا مقصد قابض ریاست کے صدر کا دورہ کوئٹہ پر انھیں پیغام دینا تھا کہ بلوچوں کی جنگ آخری سپاہی اور آخری گولی تک جاری رہے گا۔ میرک بلوچ

Exit mobile version