دالبندین (ہمگام نیوز )بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام دالبندین میں احتجاجی ریلی اور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ تفصیلات کے مطابق بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام بائی پاس سے ایک ریلی نکالی گئی دالبندین پریس کلب سامنے احتجاج کیا احتجاجی ریلی سے بی ایس او پجار کے سابق چیئرمین زبیر بلوچ ،عامر بلوچ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا بلوچ نوجوانوں کے استحصال کیا جارہا ہے ریکودک اور سیندک پروجیکٹ میں یہاں کے نوجوانوں کی بجائے پنجاب سے لوگوں کو بھرتی کی جارہی ہے اگر کوئی بلوچ بارڈر سے جاکر روزی روٹی کے لیے کام کرتا ہے اسے چھوڑتے نہیں ساتھ چپل اتار کر گرم زمین پر اسے کھڑا کرتے ہیں اس طرح کے ظلم اور نا انصافی کسی صورت برداشت نہیں ۔

 انھوں نے کہا صوبائی اسمبلی میں بیٹھے لوگ ہمارے عوامی نمائندے نہیں ہے وہ بھکے ہوئے نمائندے ہیں وہ بلوچستان کے مال منڈی کے سودا گر ہے ریکوڈک پروجیکٹ میں بھی بلوچ نوجوانوں کے لئے روزگار کے دروازے بند کر رکھے ہیں ضلع کے اندر پینلز کی سیاست نے عوام کو انکے بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کا ایک سازش ہے بلوچ قوم کو اپنے حق اور حقوق کے لیے آواز اٹھانی ہوگی کوئی بھی ہماری آواز کو دبا نہیں سکتا ہے ہر فورم پر ہم اپنے حق حقوق کے لیے خاموش نہیں بیٹھے نگے ۔

 مقررین نے مزید بتایا پاک افغان بارڈر پر ڈرائیوروں کے ساتھ جو ظلم کیا ہے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اگر کوئی چاہتا ہے کہ ہم ظلم بھی کرینگے اور خاموش بیٹھنے کا کہہ دینگے یہ ناممکن بات ہے انھوں نے مزید بتایا اس وقت بلوچستان بھر میں نوجوان بیدار ہوچکے ہیں وہ اپنا حق حقوق لینا جانتے ہیں بلوچ قوم کی ایک تاریخ ہے تاریخ کو کوئی بھی جھٹلا نہیں سکتا ہے تاریخ گواہ ہے بلوچ نے دہلی کو بھی فتح کیا مگر ہار نہیں مانا انھوں نے مزید کہا اس وقت ضلع کے اندر نوجوانوں کے استحصال ہورہا ہے یہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گا ریلی میں بی این پی، نیشنل پارٹی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے نوجوان شریک تھے ۔