بندرعباس ( ھمگام نیوز) 10 فروری کو بندر عباس کے داخلی راستے پر قابض ایرانی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا بلوچ شہری گزشتہ روز کرمان ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ـ

 اس کی شناخت 22 سالہ “مرتضی ساسولی” ہے، جو زہک کاؤنٹی کے گاؤں شیپ گور کا رہائشی ہے۔ مرتضیٰ مزدوری کے لیے بندر عباس گیا تھا، جو کہ کہنوج سے بندر عباس تک گزرنے والی گاڑی میں جا رہا تھا کہ شہر کے داخلی راستے پر قابض ایرانی فورسز نمکے اہلکاروں نے گاڑی پر براہِ راست فائرنگ کی،

مرتضیٰ کو کمر اور گردے میں دو گولیاں لگنے سے زخمی ہو گیا، جسے بندر عباس ہسپتال لے جایا گیا اور پھر مزید علاج کے لیے کرمان منتقل کیا گیا جہاں 45 دن تک تکلیف میں رہنے کے بعد 27 مارچ کو انتقال کر گئے۔

مرتضیٰ کے اہل خانہ ہسپتال کے اخراجات بھی برداشت نہیں کر سکتے، جو کہ 150 ملین ایرانی تومان ہے، اور حکومتی فورسز کے خلاف ان کی شکایت کا اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا ـ

مرتضیٰ گاؤں کا ایک سادہ کنسٹرکشن ورکر تھا جس نے اپنا اور اپنے خاندان کے لیئے مزدوری کے لیئے ایک شہر سے دوسری شہر جانا پڑتا تھا ـ