بنپور(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق پیر 8 جنوری کو ایک رہائشی مکان کے مکینوں کے ساتھ قابض ایرانی فوج اور سیکورٹی فورسز کے درمیان حملے اور مسلح تصادم کے نتیجے میں ایک بلوچ شہری (مرد) شہید اور تین خواتین سمیت چار افراد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ بنپور کے بہشت آباد گاؤں میں پیش آیا۔
شہید ہونے والے شہری کی شناخت 37 سالہ اکرم زین الدینی (ناروہی) ولد دوست محمد (کینگی)ہے اور زخمی ہونے والے چار شہریوں کی شناخت 18 سالہ راضیہ ناراوہی ولد لعل بخش ، 32 سالہ آمینہ زین الدینی (ناروہی) ولد خداداد، 78 سالہ خیرگل زین الدینی (ناروہی) اور “ابوبکر زین الدینی ولد محراب کے ناموں سے بتائی گئی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ابوبکر جو کہ ایرانشہر کے خاتم الانبیاء اسپتال کے ملازم ہیں، اس جھڑپ میں ٹانگ میں گولی لگ گئی تھی اور اسے سیکورٹی فورسز نے جھڑپ کے بعد گرفتار کر لیا تھا اور چوبیس گھنٹے بعد رہا کر دیا تھا۔
حکومت اور آئی آر جی سی سے وابستہ میڈیا نے اپنی خبروں میں اس بلوچ شہری کا ذکر “دشمن گروپوں کے ارکان” کے طور پر کیا۔
کہا جاتا ہے کہ اکرم ناروہی سیکورٹی کے ایک مقدمے کی وجہ سے کئی سالوں سے مطلوب تھے اور سرکاری میڈیا کے ان دعووں کے برعکس جس نے رہائشی مکان پر حملے کو جواز بنا کر جہاں خواتین اور بچے موجود تھے، انہیں جھوٹے طریقے سے کمانڈ تک پہنچایا۔ سرکار نے الزام لگایا ہے کہ وہ جیش العدل کے واقعہ میں ہیڈ کوارٹر حملے دسمبر 2023 میں راسک شہر کی پولیس فورس پر حملے میں اس کا ہاتھ ہے ۔
اس جھڑپ میں تین سپاہی جن کا نام “امین صباغی ، علی بختیاری اور مہدی ایلاقی” زخمی ہوئے جنہیں تقریباً 24 گھنٹے بعد خاتم الانبیاء ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ فوج اور سیکورٹی فورسز نے پہلے اس رہائشی مکان کو مکمل طور پر گھیر لیا اور پھر اس کے مکینوں پر شدید گولہ باری کی۔