{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":false,"containsFTESticker":false}

بیرجند(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق آج بروز منگل 24 دسمبر کو فجر کے وقت ایک بلوچ قیدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کرکے اسے پھانسی دے دی گئی ہے ۔ جو کہ اس سے ایک دن پہلے اسے قید تنہائی میں منتقل کر دیا گیا تھا ۔

پھانسی پانے والے اس بلوچ قیدی کی شناخت 30 سالہ داؤد قلجائی ولد میر احمد ہے جو کہ شادی شدہ ایک معزور بچے کا والد تھا ۔

  رپورٹ کے مطابق 2018 میں داؤد کو قابض ایرانی آرمی نے بیرجند شہر میں منشیات لے جانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور اسے عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔

 واضح رہے کہ گزشتہ روز داؤد نے اپنے اہل خانہ کو فون کرکے انہیں قرنطینہ منتقل کرنے کی اطلاع دی تھی اور اس کے اہل خانہ نے گزشتہ رات زابل سے بیرجند کا سفر کیا تھا تاہم آج صبح جب وہ بیرجند جیل گئے تو اس جیل کے اہلکاروں نے انہیں پھانسی کی اطلاع دی۔ جو کہ ان سے آخری ملاقات نہیں کر پائے ۔

 واضح رہے کہ گزشتہ دو سالوں کی دوران قابض ایران کے 26 مختلف شہروں میں کم از کم 184 بلوچ قیدیوں کو مختلف الزامات کے تحت پھانسی دی گئی تھی جن میں زاہدان جیلوں میں 54 اور بیرجند جیلوں میں 31 کے ساتھ انہیں غیر انسانی سزائے موت دینے کے علاوہ ان پر جیلوں بے تحاشہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ،

 ان قیدیوں میں سب سے زیادہ کم از کم چار بلوچ خواتین کو بھی پھانسی دی گئی۔