بیرجند(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 2 دسمبر بروز اتوار کی صبح بیرجند جیل میں تین بلوچ قیدیوں سمیت چار قیدیوں کو ان کے اہل خانہ کو بتائے بغیر پھانسی دے دی گئی۔
پھانسی پانے والے تین بلوچ قیدیوں کی شناخت 44 سالہ محمد نعیمی فر براہوئی ولد حمزہ، جو کہ پانچ بچوں کا والد تھا اور ساکن زاہدان کا رہائشی تھا اور بیرجند میں رہتا تھا، 31 سالہ مرزا ناروہی ولد مجید ساکن زاہدان اور 40 سالہ احمد شاہوزہی ولد نعمت اللہ تین بچوں کا والد ساکن زاہدان سے ہوئی ۔
بلوچ میڈیا حالوش نے اس کی تصدیق کی ہے اور دوسرے قیدی کی شناخت جس کو منشیات سے متعلق الزامات میں سزائے موت دی گئی تھی، رپورٹ لکھے جانے تک دستیاب نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق محمد نعیمی فر براہوئی کو 2020 میں بیرجند میں گرفتار کیا گیا تھا اور پھر اسے موت کی سزا سنائی گئی تھی، گزشتہ شام اسے بغیر پیشگی اطلاع کے قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا تھا، اور اس نے صرف ایک فون کال کرکے اپنے اہل خانہ بات چیت کی تھی ۔ لیکن ان کے اہلخانہ کو ان سے آخری دیدار نہیں کرایا گیا بلکہ اطلاع تک نہیں دی گئی۔
مزار ناروہی کو تقریباً 5 سال قبل بیرجند میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔
احمد شاہوزہی کو بھی 2019 میں بیرجند میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی اور اس کے اہل خانہ کو بتائے بغیر اسے پھانسی دے دی گئی ۔