بیرجند(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے بروز بدھ کو طلوع آفتاب کے وقت چار قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا جن میں تین بلوچ قیدی اور ایک کرد قیدی بھی شامل ہے، جنہیں ایک دن پہلے بیرجند جیل کے سولیٹری سیل میں منتقل کیا گیا تھا، جن کے اہلخانہ کو اطلاع کیئے اور آخری ملاقات کے بغیر پھانسی دے دی گئی۔
ان قیدیوں میں سے تین کی شناخت 32 سالہ اسماعیل قادر مقام براہوہی ولد سعید محمد ساکن زاہدان اور بیرجند کے رہائشی 30 سالی احمد گورگیج ساکن زابل اور 55 سالہ محمد حصاری ساکن کرمانشاہ شامل ہیں ۔
رپورٹ لکھے جانے تک دوسرے بلوچ قیدی، جس پر منشیات کا الزام ہے اور اس کا تعلق زاہدان سے ہے، کی شناخت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2018 میں اسماعیل کو نہبندان میں منشیات سے متعلق الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔
کہا جاتا ہے کہ اس قیدی کے ایک قیدی سے رابطہ کرنے پر اس کے اہل خانہ بیرجند جیل گئے لیکن جیل حکام نے سزا پر عمل درآمد سے قبل انہیں اپنے عزیز سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔
اس کے علاوہ “احمد گورگیج” کو تقریباً 4 سال قبل بیرجند میں منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
“محمد حصاری” نامی ایک اور قیدی کو فوج نے 2018 میں ساحل آباد کے برزسی ایسٹ میں منشیات سے متعلق الزام میں گرفتار کیا تھا اور اسے برجند جیل منتقل کیا گیا تھا اور اسے 2020 میں عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔
واضح رہے کہ ان قیدیوں کو ان کے اہل خانہ سے ملے بغیر پھانسی دی گئی۔