کوئٹہ (ھمگام نیوز) بی این ایم گلف ریجن کا سابقہ جنرل سیکریٹری شے بیبگر مراد نے بلوچ نیشنل موؤمنٹ کی اپنی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

 

شے بیبگر مراد نے اپنے بیان میں کہا کہ 2010 میں پارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کرنا پارٹی میں یکجہتی اور آئینی ترامیم پر عمل درآمد کرانے کی ایک کوشش تھی، مگر افسوس کہ کچھ لوگوں کی رضاجوئی کے لیے پارٹی آئین کی پاسداری نہیں کی گئی، جب کبھی ہم نے پارٹی کے اندر ریفارم لانے کی کوشش کی، بجائے ہمارا موقف سنا جاتا، ہمیں ہمیشہ زیرعتاب لانے کی کوشش کی گئی۔

 

 انہوں نے کہا مجھے بلا وجہ بغیر شوکاز نوٹس کے پارٹی سے معطل بھی کیا گیا اور کھبی زاتی اکاؤنٹس اور دیگر چیزوں کو لے کر جھوٹے الزامات کی بنیاد پر مجھے شوکاز نوٹس بھی بھیجا گیا. 

 

انہوں نے کہا 2002 کو جب اللہ نظر نے چند ساتھیوں کے ہمراہ اپنا راستہ الگ کیا تو ان میں، میں بھی شامل تھا اور میں بی ایس او کی سنٹرل کمیٹی کا رکن بھی رہا ہوں. جبکہ بی این ایم سے میں تقریباً بیس سال تک منسلک رہا۔ اس دورانیے میں میرے ہزاروں ساتھی شہید اور لاپتہ ہوئے، ان کے راستے سے الگ ہونا یقیناً میرے لیئے بہت مشکل ہوگا، بلکہ یہ میری زندگی کی مشکل ترین فیصلہ ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے کہ میرے خلاف مزید منفی تشہیر کی جائے ، میں پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں اور ایک راز دارانہ خط پارٹی کے سنٹرل کمیٹی کو ارسال کر رہا ہوں جس میں مجھ پر لگائے گئے پارٹی چیئرمین کے جھوٹے الزامات کے جوابات موجود ہیں۔

 

انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ وہ اپنے دوستوں سے صلاح و مشورے کے بعد آئندہ کا لائے عمل طے کریں گے۔

 

خیال رہے شے بیبگر مراد بیس سال تک بلوچ نیشنل موؤمنٹ سے منسلک رہے جبکہ 2015 میں بی این ایم گلف ریجن کا انفارمیشن سیکریٹری منتخب ہوئے، 2016 اور 2020 کے دورانیے میں بی این ایم گلف ریجن کا جنرل سیکریٹری بھی رہے ہیں.