بقو ل میر ے ایک دوست …جب بانک کر یمہ بھی لکھتی ہیں تو بالکل و اضح یہ پیغام دیتی ہیں کہ وہ مو جو دہ بحر ان کو حل کر نے کے بجا ئے اس کے وجو د سے انکا ری ہو تی ہے اور حقیقت تسلیم کر نے کے بجا ئے یہ پیغام دیتی ہیں کہ وہ غلطی کبھی تسلیم کر نے و الی نہیں ..بی ایس او (آز اد ) کے حا لیہ بیا ن کے شر وعا ت میں جس طر ح بی بی کر یمہ نے فر ما یا کر و دو ستو ں نے پچھلے تین سا ل میں تنظیم کو فعا ل کر نے میں کر دار ادا کیا او ر اپنے منہ میا ں مٹو بن کر تما م الز اما ت سا بقہ کا بینہ 249 سی سی اور چیئر مین پر ڈال دئیے اور خو د کو کسی پیغمبر دین کی طر ح پا ک و صا ف کر دیا کہ میں تو کبھی غلط ہو تی ہی نہیں یا نا ہو سکتی ہو ں کیو نکہ ہمیں تو وئی نا زل ہو تی ہیں وہ اﷲ کی طر ف سے ہو ں یا اﷲنذ ر کی؟معذرت کے ساتھ ڈاکٹر اﷲ نذرصاحب آپ کا نام لینے کی گستاخی کی اس لیے کر ر ہا ہو ں کیو نکہ آج کے ز ما نے کی بی بی خد یجہ خو د کو سمجھنے و الی کر یمہ بلوچ کی بیا نا ت کی کڑیا ں آ پ ہی سے ملتے ہیں .اب یہ سمجھنے میں کوئی دشو اری نہیں کر ڈاکٹر صا حب کا کونسل اجلا س ہو جس میں حیر بیا ر مری کوتحر یک کے لیے نقصا ندے کا سند دیا جا تا ہے یا خلیل و منا ن کا وہ سا لانہ رپو رٹ جس میں وہ شہا دت کے سند با نٹنے پھر تے ہیں .او ر پھر و اجہ خلیل ملٹی نیشنل سیشن کی بیا ن کی با ت آ جا ئے سب کی بیلیں ایک ہی تنے سے جا ملتی ہیں جس کو سمجھنے میں کسی کو د شو اری نہیں ہو گی کر یمہ صا حبہ فر ما تی ہیں کہ بی ایس او آز اد کے لیے سر فیس سر گر میا ں جا ری ر کھنا مشکل ہو گیا تھا کہ تنظیمی ڈھانچہ % 70 غیر فعال ہو چکا تھا اور پو ر ے بلو چستان میں تنظیم کے چند بر ائے نام زو ن رہ گئے تھے ۔ قا بل حتر ام بی بی صا حبہ کیا آج Bso کے لیے سر فیس سر گر میا ں جا ری ر کھنا اتنا آسا ن ہو گیا ہے ،کیا آج آپ کے ممبر ان کھلے عام پھر سکتے ہیں . کیا ریا ست آ ج Bso کے ممبر و ں کو نشا نہ نہیں بنا رہی اور جس تنظیمی ڈھانچے کیآ پ با ت کر رہی ہیں اورجس تنظیم کی آپ چیئر پر سن ہیں اس کا ڈ ھانچہ 99%ختم ہو چکا ہے . اگرسا بقہ کا بینہ کے سینئر و ائس چیئر مین ذاکر جا ن اغو اء تھے او ر سنگت شفیع بلو چ شہید ہو چکے تھے تو آ پ کے کا بینہ میں صر ف تین ممبر ان با قی رہ گئے ہیں اور ان میں بھی کو ن کتنے پا نی میں ڈھو با ہوا ہے قو م اچھی طر ح سے و اقف ہے جس طر ح آ پ نے در جن کے قر یب سی سی ممبر وں کو تنظیم سے کنا رہ کش کیا اور فعال زو نو ں کی اپنے ( فا شسٹ رویے سے جس کا ذکر آ پ نے اپنے سا بقہ مضا مین میں کیا تھا ) غیر فعا ل کر د یے اور آج نو بت یہ آ ئی کے آ پ ہی کے فر ما نبر دار آ ج آ پ سے با ئیکا ٹ ہو کر کا نسٹیوشنل بلا ک کی شکل میں کام کو جا ری کیے ہو ئے ہیں . جن کو آ پ کبھی قو می غد ار کہتے ہو، کبھی حیر بیا ر کا چمچہ کبھی مسلح تنظیم کے و نگ اور مختلف نام جہنیں آ پ مجھ سے بہتر جا نتی ہو نگی ۔ جن کے خلا ف آپ رو زانہ ایک قد م اٹھا تی ہیں مگر نا کام ہو جا تی ہیں ۔ کبھی ما ہنا ھہ آ ز اد میگزین میں مسلح تنظیم کے چیر دست کام کر نے و الی تنظیم کہتی ہیں تو کبھی سو شل میڈ یا میں ان کے خلا ف سو شل میڈ یا کمیٹی بنا دیتی جوکچھ ہفتو ں بعد اپنی مو ت خو د مر جا تا ہے ۔ اس کے بعد کر یمہ صا حبہ نے اپنی بند و ق کی نلی بی ایل اے کی طر ف سے مو ڈ دی کہ بی ایس او اور انکے دو ستو ں کی محبت کو عو ام کے د لو ں سے نکا لنے کی ذ مہ د ار بی ایل اے ہے اور سا تھ ہی اسلم ٖ249 حسن جا نا ن 249 اور سلا م صا بر کو بی ایل اے کا ذ مہ دار بھی قر ار دیا ۔بی بی کر یمہ اور آپکے اس بیا ن میں 2012 ء میں امد اد بلو چ کا ز اہد بلوچ کا نام ظا ہر کر نا یا دو سر ے دو ستو ں کی طر ف سے شہید ر ضا اور حئی کا نام سا منے لا نا ایک ہی طر یقہ کار ہے اگر آ پ ان کو قو می غد ار کہہ رہی ہیں تو آ پ بھی وہی قصوروار ہونگے اور محتر مہ آپ نے سب کو خا مو شی کا صلح اس لیے دیا تا کہ آ پ کا اصلی چہرہ عو ام کے سا منے نہ آ سکے مگر آ پ بی بی خد یجہ کی چا ہ میں با نک کر یمہ سے بھی گئی اب شا ہد آپ بھی کبھی نہ کبھی یہ خو اہش رکھتی ہو نگی کہ کاش2012 ء سے پہلے و الی کر یمہ بن جا ؤ ں اپنے اس بیا ن میں بی بی پر انا ہتھیا ر استعما ل کیا اور یہ کہہ دیا کہ تنظیم میں کو ئی بحر ان نہیں اور ایک سا زش کے تحت چند ذ مہ دار ان تنظیم سے ر ابطہ کیا گیا اورانہیں آ ئین کے خلا ف کام کر نے پر اُ کسا یا گیا ۔با ر با ر تنظیمی آ ئین کی خلا ف کا م کر نے پر فا رغ کئے گئے لو گو ں کو استعمال کر کے ایک نئی بلا ک آئینی بلا ک کے نام سے تنظیم کے خلا ف تشکیل دی گی ۔بی بی پہلے تو آپ بلا ک کے و جو د سے بھی انکاری تھی پھر تو آ پکا خیا ل تھا کہ یہ سب لند ن میں بیٹھے دو ست کر رہے ۔ پھر آپکو لگنے لگا یہ تو confuse لو گ ہیں جنہیں پتہ نہیں کہ ہم کیا کر یں اور اب تو یہ اسلم کے اُ کسا ئے ہو ئے آ پکے سا بقہ ذ مہ داردو ست ہیں جن کا مقصد bso کے مقا بلے میں ایک اور bso تنظیم لا نا ہے جیسے وہ آ ئینی کہیں گے اور جس کی شر وعات ہو چکی ہے . تو میر ی بہن اپنے خیا لو ں و الی با غیچے سے اب نکل لیں ۔ان کا مقصد اگر دو سری تنظیم بنا نا ہو تی تو وہ کب کا بنا چکے ہو تے 249 اور آ پ سے بہتر خو د کو منو ا چکے ہو تے 249 مگر ان بیو قو فو ں کو فرصت کہا ں وہ تو مذا کر ات مذ اکر ات کی رٹ لگا ئے ہو ئے ہیں کہ کب با نک کر یمہ خد یجہ بی بی بننے کی خو اب سے بید ار ہو جا ئیں گی اور ہم سے با ت چیت کے لیے تیا ر ہو جا ئیں گی اور ہم یو ں Happy Ending کے سا تھ ہم اپنے مقصد میں کا میا ب ہو جا ئیں گے کبھی statment میں محتر مہ سے در خو است کر تے ہیں تو کبھی کتا ب شا ئع کر کے تو کبھی د انشو رو ں کی کمیٹی بنا کر مر کز کے پا س بھیجا جا تا ہے کہ آؤ ہم سے با ت کرو مذ اکرات کرو سید ھے ر استہ پر آ ؤ اب تو ضد چھو ڑدو . لیکن بی بی بس اَنا کی کر سی سے اُتر نے کو تیا ر نہیں . آ پ تو ان کے لیے کو ئی ر استہ ہی نہیں چھو ڑ ا سو ائے الگ تنظیم کے ، مگر وہ بھی اب تک اس اُمید پر ہیں کہ بی بی کل مان جا ئیں گی ۔ بی بی اینڈ بلاک کے در میا ن کچھ اور ممبر ان یا سینئر دو ست یا وہ دو ست جنہیں تنظیم سے نکال پھینکا گیا وہ بھی یہی سمجھ رہے ہو نگے ان کا حشر یہا ں جو ہو ا بلا ک میں بھی وہی ہو گا اور اس خو ف سے انہو ں نے خود کو خا مو ش کر کے نما شا ئیو ں میں شا مل کر لیا او ر تا لیا ں بجا ئے میں مصر وف ہو گئے ۔ لیکن حیر انگی کی با ت یہ کہ دانشو ار ں صا حب ان سب کے در میا ن مو جو د ہیں اور انہیں صحیح اور غلط کا اگر اند از ہ نہیں تو یہ جا ن سکتے ہو نگے کہ دو نو ں فر یقین میں کو ن سچ کے سا منے آنے سے گھبر ا رہا ہے ۔ اور آپ لو گو ں کی ذمہ داری ہے کہ اگر انہیں لا نہیں سکتے تو کم از کم اس معا ملے میں چپ کا رو زہ تھو ڑ دیں اور اپنے قلم کو استعمال کرکے سچ کو سا منے لا یں ہم یہ نہیں کہتے کسی تنظیم کے اند رو نی معا ملا ت میں مد ا خلت کر یں لیکن جو فر یق قو می دانشو ار وں کو نبا نا چا ہے وہ تو نبا ئیں آ پ کی خا مو شی کی وجہ سے مجھ جیسے نا دان بھی قلم اُٹھا نے پر مجبو ر ہو جا تے ہیں اور پھر جتنا صحیح لکھنے کی کو شش کر یں% 20 فیصد اسکے منفی اثر ات لکھتے ہیں ۔ تو آ پ سب دانشو ر اں سے احتجاج ہے کہ کم ازکم اس بی ایس او آ زاد کو اس کے اصل مقصد پر لا نے کی کو شش کی جا ئے اس کے اثر ات لا زماََ پو رے تحر یک پر آ جا ئیں گے اور آ خر میں با نک کے ان سا تھیو ں سے در خو است کر تے ہیں کہ اب تو با نک کو سمجھا ئیں کر خد یجہ وہ بن تو نہیں سکیں مگر اب اِس نظر یے کو بد ل کر وہ کر یمہ ضر و ر بن سکتی ہیں ۔بی ایس او آ زاد ایک اسٹو ڈنٹ تنظیم ہے جس کی ضر و رت مجمو عی طو رپر پو ر ے تحر یک کو ہے اسے محدو د نہ کیا جا ئے ۔ کب تک یو ں اپنے ہی ممبر و ں کو سو الا ت کرنے کی جر م میں نکال پھینک سکتے رہو گے ۔ کب تک یو ں ان لیٹر یچر وں پر پا بند ی لگا تی رہو گے جس سے آ پکے جھو ٹ کا پر دہ اٹھنے خطر ہ ہو او راس قد ر آپ پر یشا ن ہو جا ؤ گے کہ ریا ست کی حکمت عملی اپنا کر سگار پر ہی پا بند ی لگا دو یہ سب اور کچھ نہیں (فا شزم ) کے نظر یے کا کمال ہے